اسلام آباد: (دنیا نیوز) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کا ورچوئل اجلاس 21 سے 23 اکتوبر تک ہوگا، پاکستان 27 اہداف پر کارکردگی پیش کرے گا۔
گذشتہ اجلاس تک پاکستان 27 نکاتی ایکشن پلان میں سے 14 پر عملدرآمد کرچکا تھا۔ اب پاکستان کے 13 اہداف پر پیش رفت پیش کرنی ہے۔ ایف اے ٹی ایف اجلاس میں پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا فیصلہ ہوگا۔
اجلاس میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت پر کارکردگی کا جائزہ لیا جائے گا۔ پاکستان کو ایف اے ٹی یف کی شرائط پر پوری کرنے کیلئے مزید 4 ماہ کا وقت مل گیا تھا۔
ورکنگ جائزہ گروپ کو بقیہ 13 نکات پر تعمیل کی تفصیل جمع کروائی جا چکی ہے۔ منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ کے کیسز کی سماعت کا طریقہ کار طے کرلیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کا جائزہ اجلاس پاکستان کیلئے اچھا ثابت ہو گا: چینی سفیر
منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ کرنے والوں کو سزائیں دیں۔ پاکستان کو ہنڈی اور حوالہ کی موثر روک تھام کی، پاکستان زمینی، فضائی اور سمندری راستوں سے کرنسی اسمگلنگ کی روک تھام کی۔
پاکستان نے کالعدم تنظمیوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی۔ کالعدم تنظمیوں کے خلاف ایکشن کے لیے عدلیہ اور اداروں میں خصوصی افسر تعینات کرنا ہوں گے۔
اقوام متحدہ کے نامزد کردہ 1267 کلعدم تنظیموں کا خاتمہ کردیا گیا، اقوام متحدہ کے نامزد کردہ افراد کو سزائیں دی گئیں۔ پاکستان کو کلعدم تنظمیوں کے اثاثے اور بینک اکاؤنٹس ختم کردیئے۔
پاکستان کو دہشت گردی کی فنڈنگ کا مکمل خاتمہ کردیا گیا۔ پاکستان کو مدرسہ اصلاحات کرکے انتہا پسندی سے پاک کیا گیا۔ کالعدم تنظمیوں کو صوبوں اور ضلعوں میں کسی دوسرے نام سے کام کرنے سے روک دیا گیا۔ منی لانڈرنگ کے لیے قوانین سخت کیے گئے۔ منی لانڈرنگ کے لیے سزائیں اور جرمانے بڑھائینگی۔