کراچی: (دنیا نیوز) بلدیات کے صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ آئی لینڈ کے حوالے سے جاری کردہ کسی آرڈینس کو نہیں مانتے، جبکہ صوبائی ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ان آئی لینڈز پر بسنے والے ماہی گیر ہی اس کے مالک ہیں۔
تفصیل کے مطابق وفاق اور سندھ کے درمیان ایک اور تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ سندھ بلوچستان کے ساحلی علاقوں پر جزیروں کے قیام کے معاملے پر سندھ حکومت وفاق کے سامنے ڈٹ گئی ہے۔
اس معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ نے کابینہ اجلاس کی بیٹھک لگائی۔ ارکان نے جزیروں سے متعلق صدارتی آرڈینس کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے کر اسے ماننے سے صاف انکار کردیا۔
اجلاس کے بعد میڈٰیا نمائندوں سے گفتگو میں ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ وفاق کیسے کلیم کر سکتا ہے کہ یہ زمین ان کی ہے۔ گزشتہ روز بلاول بھٹو نے بھی آرڈنیننس پر سخت موقف دیا تھا۔
ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ یہ سندھ حکومت کی زمین ہے۔ صدارتی آرڈیننس غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ کابینہ نے متفقہ طور پر صدارتی آرڈیننس کو مسترد کر دیا ہے۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ صوبے کی ملکیت کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ ہم اپنی ملکیت وفاق کو کیسے دیدیں؟ غیر آئینی عمل پر ہم سراپا احتجاج ہیں۔ ہم اپنے اعتراضات وفاقی حکومت کو خط کے ذریعے بھی بھیج دیں گے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آئی لینڈز سندھ کی ملکیت ہیں اور رہیں گے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ دوسری جانب تاثر دیا جا رہا ہے کہ سندھ حکومت نے آئی لینڈز کی ملکیت وفاق کو دیدی ہے۔ آئی لینڈز کے حوالے سے فیصلہ آئین پاکستان کے مطابق کیا جائے گا۔
Three questions from you ...
— Syed Nasir Hussain Shah (@SyedNasirHShah) October 6, 2020
If this land was yours then why did you ask us for NOC? Where is it written in our reply that we gave you the land? You are only allowed for constructions, for the benefit of the local people, which can be given to any private entity as well. https://t.co/hdOqOL6ZR7
کابینہ اجلاس پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر علی زیدی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بلی تھیلے سے باہر آگئی۔ بنڈل آئی لینڈ سے متعلق وفاقی حکومت نے کوئی غیر آئینی اقدام نہیں کیا۔ سب پیپلز پارٹی کا منافقانہ چہرہ دیکھ سکتے ہیں۔
جواب میں وزیر اطلاعات سندھ ناصر شاہ نے بھی سوال کھڑے کر دیے اور پوچھا کہ اگر زمین آپ کی تھی تو این او سی ہم سے کیوں مانگ رہے ہیں؟ ہمارے جواب میں کہاں لکھا ہے کہ ہم آپ کو زمین دیں گے؟ مقامی لوگوں کے فائدے کے لیے وفاق کو صرف تعمیرات کی اجازت دی گئی جو کسی نجی ادارے کو بھی دی جا سکتی ہے۔