آئی لینڈز کے حوالے سے جاری کردہ کسی آرڈینس کو نہیں مانتے، سندھ حکومت

Published On 06 October,2020 08:23 pm

کراچی: (دنیا نیوز) بلدیات کے صوبائی وزیر سید ناصر حسین شاہ کا کہنا ہے کہ آئی لینڈ کے حوالے سے جاری کردہ کسی آرڈینس کو نہیں مانتے، جبکہ صوبائی ترجمان مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ ان آئی لینڈز پر بسنے والے ماہی گیر ہی اس کے مالک ہیں۔

تفصیل کے مطابق وفاق اور سندھ کے درمیان ایک اور تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے۔ سندھ بلوچستان کے ساحلی علاقوں پر جزیروں کے قیام کے معاملے پر سندھ حکومت وفاق کے سامنے ڈٹ گئی ہے۔

اس معاملے پر وزیراعلیٰ سندھ نے کابینہ اجلاس کی بیٹھک لگائی۔ ارکان نے جزیروں سے متعلق صدارتی آرڈینس کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے کر اسے ماننے سے صاف انکار کردیا۔

اجلاس کے بعد میڈٰیا نمائندوں سے گفتگو میں ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ وفاق کیسے کلیم کر سکتا ہے کہ یہ زمین ان کی ہے۔ گزشتہ روز بلاول بھٹو نے بھی آرڈنیننس پر سخت موقف دیا تھا۔

ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ یہ سندھ حکومت کی زمین ہے۔ صدارتی آرڈیننس غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔ کابینہ نے متفقہ طور پر صدارتی آرڈیننس کو مسترد کر دیا ہے۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ صوبے کی ملکیت کی حفاظت کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ ہم اپنی ملکیت وفاق کو کیسے دیدیں؟ غیر آئینی عمل پر ہم سراپا احتجاج ہیں۔ ہم اپنے اعتراضات وفاقی حکومت کو خط کے ذریعے بھی بھیج دیں گے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آئی لینڈز سندھ کی ملکیت ہیں اور رہیں گے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ دوسری جانب تاثر دیا جا رہا ہے کہ سندھ حکومت نے آئی لینڈز کی ملکیت وفاق کو دیدی ہے۔ آئی لینڈز کے حوالے سے فیصلہ آئین پاکستان کے مطابق کیا جائے گا۔

کابینہ اجلاس پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر علی زیدی نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بلی تھیلے سے باہر آگئی۔ بنڈل آئی لینڈ سے متعلق وفاقی حکومت نے کوئی غیر آئینی اقدام نہیں کیا۔ سب پیپلز پارٹی کا منافقانہ چہرہ دیکھ سکتے ہیں۔

جواب میں وزیر اطلاعات سندھ ناصر شاہ نے بھی سوال کھڑے کر دیے اور پوچھا کہ اگر زمین آپ کی تھی تو این او سی ہم سے کیوں مانگ رہے ہیں؟ ہمارے جواب میں کہاں لکھا ہے کہ ہم آپ کو زمین دیں گے؟ مقامی لوگوں کے فائدے کے لیے وفاق کو صرف تعمیرات کی اجازت دی گئی جو کسی نجی ادارے کو بھی دی جا سکتی ہے۔