اسلام آباد: (دنیا نیوز) انڈونیشیا کی وزیر خارجہ ریتنو مارسودی نے افغانستان میں قیام امن کےلئے پاکستان کی مفاہمتی کوششوں کی تعریف کی ہے۔ اس تعریف کا اظہار انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے آج ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
دوران گفتگو دونوں وزرائے خارجہ نے باہمی مفاد، دو طرفہ تعلقات سمیت اقتصادی اور تجارتی تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات کےدرمیان گہرے، تاریخی اور برادرانہ تعلقات ہیں۔
اس سے قبل متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبداللہ بن زید النہیان کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ یو اے ای میں گزشتہ کئی دہائیوں سے مقیم لاکھوں پاکستانی اس کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں نے کورونا سمیت مشکل کی ہر گھڑی میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔ اس موقع پر دونوں وزرائے خارجہ نے معیشت اور تجارت کے شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے دو طرفہ تعلقات اور مجموعی علاقائی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
غزشتہ روز وزیر خارجہ نے اپنے ترک ہم منصب سے بھی رابطہ کیا تھا۔ انہوں نے کشمیر تنازعہ پر ترکی کے مستقل اور دو ٹوک موقف پر ترک ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ترک صدر رجب طیب اردوان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے پچھترویں اجلاس میں مظلوم کشمیری عوام کی آواز بلند کی جس سے کشمیری عوام کو حوصلہ اور اعتماد ملا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بات باعث اطمینان ہے کہ دونوں ملک علاقائی اورعالمی امورپر یکساں خیالات رکھتے ہیں۔ ترک وزیر خارجہ نے پاکستان کی طرف سے افغانستان میں امن کے لئے کوششوں سمیت علاقائی امن کے لئے اقدامات کو سراہا۔
بدھ کے روز ہی وزیر خارجہ نے اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان ال سعودسے بھی ٹیلی فون رابطہ کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ حرمین شریفین کا تقدس ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ پاکستان سعودی عرب کی سالمیت اور سلامتی کے تحفظ کیلئے اس کے ساتھ کھڑا ہے۔
وزیر خارجہ نے حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی تنصیبات پر حملوں کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کی مکمل حمایت کی ہے۔
ان دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات گہرے اور تاریخی نوعیت کے ہیں۔ علاقائی اور عالمی امور پر دونوں ملکوں کا یکساں موقف خوش آئند ہے۔