اپوزیشن کی تحریک سے پریشان ہوں نہ ہی کوئی فرق پڑتا ہے: وزیراعظم

Published On 14 October,2020 07:34 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کی تحریک سے کوئی پریشان نہیں اور حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اپوزیشن سے مفاہمت نہیں ہو گی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت حکومتی ترجمان کا اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران ملکی تازہ سیاسی صورت حال اپوزیشن کی تحریک اور مہنگائی پر مشاورت کی گئی۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم نے حکومتی ترجمانوں کو 2017ء میں این اے 120 ضمنی انتخاب میں اڑھائی ارب روپے کے خرچ کے معاملے کو منظر عام پر لانے کی ہدایت کی۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سابق خاتون اوّل کلثوم نواز کی کامیابی کےلئے اڑھائی ارب روپے کے فنڈز خرچ کئے گئے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کے دوران ترجمانوں نے مہنگائی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا جبکہ وزیراعظم کی جانب سے مہنگائی پر ترجمانوں کو بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کے دوران خاطب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مہنگائی کے خاتمےکےلئے اقدامات لئے جارہے ہیں۔ مہنگائی پر جلد قابو پا لیا جائیگا۔ اشیائے خردونوش کی دستیابی کو یقینی بنانے کےلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی جلد کم کرلیں گے۔ مہنگائی زخیرہ اندوزی بلیک کی نشاندہی کےلئے ٹائیگر فورس کو استعمال کر رہے ہیں۔ پوری توجہ مہنگائی میں کمی اور معیشت کی بہتری پر مرکوز کر دی ہے۔ کنزیومر پروٹیکشن کے معاملات کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن جلسے کرے یا دھرنے دے، این آر او نہیں ملے گا: وزیراعظم عمران خان

اپوزیشن کے جلسے کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا یہ پہلے بھی نکلےتھے،اب بھی چوری بچانے نکلےہیں۔ اپوزیشن کی تحریک سے کوئی پریشانی نہیں ہے، اپوزیشن کو این آر او دیدیں تو کوئی تحریک نہیں چلے گی، اپوزیشن کو کسی طور پر این آر او نہیں دینگے۔ جلسوں کی اجازت اس لئے دے رہےتاکہ اپوزیشن سیاسی انتقام کا کارڈ نہ استعمال کرے، اپوزیشن کی تحریک سے حکومت کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے اپنے امیدوار بہت کم مارجن سے ہارے۔ دھاندلی کا شور کرنے والوان نے انتخابی عذداریاں ہی دائرنہیں کیں۔ پنجاب میں اپوزیشن نے11جبکہ تحریک نے13انتخابی عذدرایاں دائرکیں۔ دھاندلی کی تحقیقات کیلئے ہم نے مخلصانہ پیشکش کی۔ اپوزیشن کی جانب سے دھاندلی کے ثبوت ہی پیش نہیں کئے گئے، ہمارے اپنے امیدوار بہت کم مارجن سے ہارے۔

اجلاس کے دوران ان کا مزید کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ریکارڈ قرضے لے کر قوم کے ساتھ ظلم کیا، مشکل حالات میں ملی معیشت کو بہتری کی جانب لے جا رہے ہیں، معاشی ٹیم کی کوششوں سے صنعتی پہیہ چلنے لگا ہے، سیمنٹ، موٹر سائیکل اور تعمیراتی شعبے میں اشیاء کی ریکارڈ فروخت ہو رہی ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے سینیٹر فیصل جاوید اور سینیٹر ذیشان خانزادہ کیساتھ ملاقات کرتے ہوئے کہا واضح پیغام دیا تھا کہ اپوزیشن کو این آر او نہیں ملے گا، وہ اس کیلئے چاہے دھرنے دیں یا جلسے کریں۔ کچھ بھی ہو جائے اپوزیشن سے مفاہمت نہیں ہو گی۔

وزیراعظم عمران خان نے یہ بات سینیٹر فیصل جاوید اور سینیٹر ذیشان خانزادہ کیساتھ ملاقات کے موقع پر کہی۔ ملاقات میں فلم اور ڈرامہ انڈسٹری کے ریوائیول کیلئے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا گیا جبکہ اسلامی تاریخ پر مبنی فیچر فلمز اور ڈرامے مقامی سطح پر بنانے پر غور بھی کیا گیا۔

وزیراعظم نے اس موقع پر نوجوانوں کی مثبت اور تعمیراتی سرگرمیاں بڑھانے پر بھی زور دیا اور کہا کہ رواں ہفتے ٹائیگر فورس کے کنونشن میں نوجوانوان سے خطاب کروں گا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ میں چاہتا ہوں کہ نوجوان تعمیری سرگرمیوں میں زیادہ سے زیادہ حصہ لیں۔ ملاقات میں سیاسی معاملات اور اپوزیشن کی حکومت مخالف تحریک پر بھی گفتگو ہوئی۔

وزیراعظم نے واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے اپنے غیر متزلزل بیان کو ایک بار پھر دہراتے ہوئے کہا کہ کچھ بھی ہو جائے، اپوزیشن سے مفاہمت نہیں ہوگی۔ پہلے دن ہی کہہ دیا تھا کہ لوٹ مار کرنے والے اکٹھے ہو جائیں گے۔ یہ اب جلسے کریں یا دھرنے دیں، انھیں این آر او نہیں ملنا۔
 

Advertisement