حیدر آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف بزدلی دکھا کر لندن بھاگ گئے، سوالوں کا جواب دینا ہی پڑے گا، کسی کو مزار قائد کی بے حرمتی نہیں کرنے دیں گے۔
حیدر آباد میں پریس کانفرنس اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ کراچی پیکج میں پانچ بڑے منصوبوں کی ذمہ داری وفاق نے لی ہے، کے فور پر دوبارہ کام شروع ہوگا اس کی ذمہ داری واپڈا نے لی ہے، گرین لائن کے لیے بسوں کا آرڈر کردیا ہے، نالوں کی صفائی جلد شروع ہو جائے گی۔ اس صفائی سے قبل وہاں کے لوگوں کی منتقلی کرنی ہے وہ ذمہ داری سندھ حکومت کی ہے، ا
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کراچی میں جو جلسہ ہوا اس میں کراچی کے نہ ہونے کے برابر لوگ تھے، اس جلسے سے گھبرانے والی کوئی بات نہیں، کیپٹن صفدر کی جس طرح سے گرفتاری ہوئی اس کی ضرورت نہیں تھی وہ کونسے بڑے سیاسی ٹارزن ہیں۔ فادر آف دی نیشن کی قبر پر بے حرمتی کی گئی، چھلانگیں ماری گئیں۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ اگر کووڈ کا مسئلہ نہ ہو تو پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کراچی میں بڑا جلسہ کرکے دکھائے، حیدر آباد کے لیے دو وفاقی پی ایس ڈی پیز کے تحت منصوبے لائے جارہے ہیں، انجینرنگ سپورٹ سینٹر پر زبردست کام ہورہا ہے، حیدرآباد کی موٹر سائیکل انڈسٹری بہت اچھا کام کررہی ہے، وفاق سندھ کے بچوں کو تعلیم دینا چاہتی ہے زمین کی ٹرانسفر کا چھوٹا سا معاملہ ہے وہ حل ہوجائیگا۔
انہوں نے مسلم لیگ (ن) قائد کو مخاطب کرکے کہا کہ نواز شریف کون ہوتے ہیں جو لندن میں بیٹھ کر اداروں کے سربراہان سے سوالات پوچھیں۔ سابق وزیراعظم سزایافتہ قیدی ہیں، آپ اشتہاری ہیں، آپ ڈر کر بیرون ملک فرار ہوئے اور چھپ کر لندن میں بیٹھ گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ نوجوان جو گزشتہ چند برس سے وزیراعظم عمران خان کے ساتھ جدوجہد کررہے ہیں اور عوام کے ساتھ بھی جوڑے رہیں۔ سیاست کا مقصد صرف وزیراعظم کے جلسوں میں شمولیت یا ان میں نعرے لگانا نہیں ہے، اولین ذمہ داری اپنے علاقوں کے مسائل منتخب نمائندوں کو سامنے پیش کریں اور وہ سندھ اسمبلی میں مذکورہ مسائل پر بحث کریں۔ تحریک کے سالار وزیراعظم ہیں لیکن تحریک کی جان نوجوان ہیں۔