گلگت: (دنیا نیوز) گلگت بلتستان کے چیف الیکشن کمشنر نے دھاندلی کے الزامات کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ واویلا مچانے والے دھاندلی کے ثبوت دیں۔ عوام میں غلط فہمیاں پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہیں۔ دوبارہ گنتی کی درخواستوں کی وجہ سے نتائج تاخیر کا شکار ہوئے۔
چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکشن ٹریبونل قائم کر دیا ہے، جسٹس علی بیگ اس کے سربراہ ہونگے، کل سے الیکشن ٹربیونل اپنا کام شروع کرے گا، جسے جو مسئلہ ہے وہ الیکشن ٹربیونل سے رجوع کرے۔ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کے بعد ری پولنگ اور ری کاؤٹنگ ہوگی۔
انہوں نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر جو تصویر وائرل ہوئی، وہ اگست 2019ء کی ہے۔ رزلٹ تبدیل کرنے کی باتیں بے بنیاد ہیں۔ ری کاؤنٹنگ میں ایک ایک ووٹ کی کاؤٹنگ امیدوار امجد حسین کے سامنے ہوئی، امجد حسین نے اپنے حلقے میں 11 ہزار سے زیادہ ووٹ حاصل کئے، کیا انہوں نے یہ ووٹ دھاندلی سے لئے ہیں؟ ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار انتخابی فہرستوں پر ووٹرز کی تصویریں چھپوائیں۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ امن وامان خراب ہونے کی ذمہ داری سیاسی جماعتوں پر عائد ہوتی ہیں، نتائج کی تاخیر ہونے کے پیچھے بھی سیاسی جماعتیں ہیں۔ بلاول بھٹو کہتے ہیں کہ مینڈیٹ چرایا، مینڈیٹ ہوتا کیا ہے؟ ٹرمپ بھی کہتا ہے کہ دھاندلی ہوئی۔ بلاول بھٹو بڑی پارٹی کے بڑے سربراہ ہیں، انہیں چھوٹی باتیں زیب نہیں دیتیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر وائرل تصویر اگست 2019ء کی ہے، بلاول بھٹو لوگوں کے ذہنوں میں شکوک وشباہت پیدا نہ کریں۔ بلاول بھٹو بڑی پارٹی کے عظیم سربراہ ہیں، ان کے بیان کی مذمت کرتا ہوں۔ اگر کسی کو تحفظات ہیں تو الیکشن ٹربیونل سے رابطہ کرے۔