لاہور: (دنیا نیوز) احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز، بچے سلیمان شہباز اور رابعہ عمران سمیت 6 ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا۔
احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے ریفرنس پر سماعت کی۔ دوارن سماعت جیل حکام نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو عدالت کے روبرو پیش کیا۔ ریفرنس کی سماعت کے دوران فاضل جج نے شہباز شریف کی والدہ کے انتقال پر اظہار افسوس کیا۔ اس موقع پر نیب پراسکیوٹرز نے بھی حمزہ شہباز اور شہباز شریف سے افسوس کا اظہار کیا اور مرحومہ کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔
عدالت نے نیب کے تین گواہوں کے بیانات کو قلمبند کیا اور آئندہ سماعت پر مزید گواہوں کو طلب کرلیا۔ حمزہ شہباز نے سماعت کے دوران فاضل جج کا بہتر اور مناسب گاڑی فراہم کرنے پر شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ گزشتہ سماعت پر واپسی کے دوران میری گاڑی کی بریک نہیں تھی، واپسی پر اس کا ایکسڈنٹ ہوا۔
یاد رہے احتساب عدالت منی لانڈرنگ ریفرنس میں شہباز شریف، حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد کر چکی ہے، ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔
شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے صحت جرم سے انکار کیا اور کہا کہ نیب کو سیاسی انجینئرنگ کے لئے استعمال کیا جا رہا ہے، نیب اپنی ساکھ کھوچکا، قیامت تک بھی کرپشن کے الزامات ثابت ہوگئے تو قوم کا قرض دار ہوں گا۔ سابق وزیراعلیٰ نے ایک بار پھر جیل میں طبی سہولیات نہ ملنے کا الزام لگایا اور کہا کہ سونے کے لئے بیڈ نہیں دیا گیا۔
فاضل جج جواد الحسن نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی درخواست پر فیصلہ قانون کے مطابق ہوگا۔ عدالت نے حمزہ شہباز سے استفسار کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں تو آ جائیں، تقریر کر لیں۔ لیگی رہنما حمزہ شہباز نے بھی الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ جس گاڑی پر لایا گیا، اس کی بریک نہیں ہے۔