لاہور: (دنیا نیوز) سیف الملوک کھوکھر کے بعد مزید لیگی رہنما اینٹی کرپشن کے ریڈار پر آ گئے۔ وحید گل، رانا مبشر، سیف کھوکھر کے فرنٹ مینوں پر 4 مقدمات درج کر لئے گئے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور مدثر ریاض ملک نے 4 نئے ریفرنس ڈی جی اینٹی کرپشن کو بھجوا دیئے۔ لیگی ایم این اے رانا مبشر، سابق ایم پی اے وحید گل، یوسی چیئرمین مبین داؤد، افضل اور مبشر شامل ہیں۔
محکمہ اینٹی کرپشن حکام کے مطابق ڈی سی کے ریفرنس پر وحید گل، رانا مبشر اور سیف الملوک کھوکھر کے فرنٹ مینوں پر 4مختلف مقدمات درج کئے، ملزموں کی گرفتاری کے لئے چھاپے شروع کر دیئے گئے ہیں۔
ریفرنس کے متن میں کہا گیا کہ سیف الملوک کھوکھرنے فرنٹ مین یو سی چیئرمین مبین داؤد، مبشر، افضل خان کے ذریعے 80 کنال اراضی پر قبضہ کیا، مذکورہ اراضی پارسی خاندان کی تھی، جس کے مالک کی 1914 میں وفات کے بعد اولاد نہ ہونے پر لاوارث ہوگئی۔ فرنٹ مینوں نے محکمہ مال کی ملی بھگت سے جعلی وارث بنا کر 2015ء میں اپنےنام ٹرانسفر کرا لی۔ ملک سیف الملوک کھوکھر کے قبضہ میں 80 کنال اراضی نزول لینڈ قرار دے کر بحق سرکار ضبط کر لی گئی۔
ریفرنس میں مزید کہا گیا کہ سابق ایم پی اے وحید گل کے فرنٹ مین طارق نے نواب پورہ میں اربوں کی سرکاری اراضی پر شادی ہالز سمیت غیر قانونی دفتر بنا رکھا ہے۔ ملزم طارق تاوان اور سرکاری فیس کی مد میں ایک کروڑ 37 لاکھ سے زائد کا نادہندہ ہے۔ محمد نصراللہ نے ہربنس پورہ میں 7 کنال سرکاری اراضی پر غیر قانونی سپئیر پارٹس فیکٹری بنا رکھی ہے۔
ریفرنس کے متن میں کہا گیا کہ ایم این اے رانا مبشر کا فرنٹ مین محمد بوٹا 64 کنال سے زائد سرکاری اراضی پرقابض ہے، ملزم محمد بوٹا 21 لاکھ 61 ہزار سے زائد سرکاری تاوان کا نادہندہ بھی ہے۔ محکمہ اینٹی کرپشن حکام کے مطابق کرپٹ عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رہیں گی۔