اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر اس وقت انسانی حقوق سے محرومی کی علامت بن چکا ہے۔ مظلوم کشمیریوں سے عالمی انسانی حقوق ڈیکلیریشن میں درج ہر انسانی حق چھین لیا گیا ہے۔
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا انٹرنیشنل بین الپارلیمانی کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہر مذہب اور نسل سے تعلق رکھنے والے افراد مقبوضہ جموں وکشمیر میں سنگین صورتحال پر تشویش میں مبتلا ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ میں نئی قیادت جنوری 2021ء میں ذمہ داریاں سنبھالنے جا رہی ہے۔ بائیڈن، فارن پالیسی معاملات کو سمجھتے ہیں وہ جنوبی ایشیائی خطے سے واقف ہیں۔ میں امریکہ میں مقیم پاکستانیوں اور کشمیریوں سے کہوں گا کہ وہ اپنا اثر ورسوخ استعمال کرتے ہوئے کانگریس کو جنوبی ایشیا کے امن کو درپیش خطرات سے آگاہ کریں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت مقبوضہ خطے میں جو کر رہا ہے وہ کسی عالمی قانون، انسانی حقوق کے پیمانے پر پورا نہیں اترتا۔ بھارت کے ناجائز زیر قبضہ کشمیر سے انسانیت سوز اور دل چیر دینے والے مناظر دنیا کے سامنے آ رہے ہیں۔ کورونا عالمی وبائی چیلنج کے دوران دنیا نے لاک ڈاؤن کی صعوبت کو جانا ہے جبکہ کشمیری پچھلے 500 دنوں سے اس مکمل لاک ڈاؤن کا سامنا کر رہے ہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندوتوا کے خمار میں مبتلا بھارتی حکومت مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام سے ان کے تمام حقوق اور آزادی چھین چکی ہے۔ 5 اگست 2019ء کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات مقبوضہ خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی بی جے پی کی سازش کی کڑی ہے۔ بھارت کشمیریوں کو ان کے اپنے خطے میں اقلیت میں بدلنا چاہتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقامی کشمیریوں کو منظم انداز میں روزگار، تعلیم کے حق سے محروم کیا جا رہا ہے اور ان کی تہذیبی شناختیں مٹائی جا رہی ہیں۔ کشمیری آج حقیقی معنوں میں وہ انسان ہیں جنہیں انسانی حقوق سے محروم کر دیا گیا ہے۔