اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے لاہور شہر کی ترقی کیلئے میگا منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اربوں روپے کے منصوبوں سے شہر کو اس کا حق دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیروز پور روڈ پر 9 ارب روپے سے ایک ہزار بیڈ کا جنرل ہسپتال بنایا جائے گا، جس میں 400 بیڈز جنرل، 400 کارڈیالوجی اور 200 بیڈز پر بلڈ ڈیزیز کا ہسپتال بنے گا۔ نیا ہسپتال ارفع کریم ٹیکنالوجی ٹاور کے قریب ایل ڈی اے کی 124 کنال اراضی پر بنایا جائے گا اور اس ضمن میں محکمہ صحت کی سمری کو منظور کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گنگا رام ہسپتال میں مدر اینڈ چائلڈ کیئر ہسپتال کو تقریباً 4 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جا رہا ہے۔ چلڈرن ہسپتال کو یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسزکا درجہ دیا گیا ہے اور چلڈرن یونیورسٹی کیلئے 4 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سروسز ہسپتال میں ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ بنایا گیا ہے جس پر 2 ارب 50 کروڑ روپے لاگت آئی ہے اور اس ریڈیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں 225 بیڈز بھی ہیں۔ لاہور میں جناح ہسپتال کے بعد ایک بھی نیا جنرل ہسپتال نہیں بنایا گیا۔ موجودہ ہسپتالوں پر دباؤ بڑھ رہا ہے، یہی وجہ ہے ہم نے نئے ہسپتال بنانے پر کام شروع کیا ہے۔
وہ آج 90 شاہراہ قائداعظم پر لاہور شہر کی ترقی کے لئے میگا پراجیکٹس کے اعلان کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ لاہور میں تمام بڑی سڑکوں پر ٹریفک جام معمول بن چکا ہے۔ ٹریفک جام ہونے سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہم نے ان مسائل کے حل کیلئے شہر میں فلائی اوورز اور انڈر پاسز بنانے کا پروگرام بنایا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شاہکام چوک اور کریم بلاک مارکیٹ چوک پر فلائی اوور بنائے جائینگے۔ دونوں منصوبوں پر تقریباً 6 ارب روپے لاگت آئے گی۔ فیروز پور روڈ پر گلاب دیوی ہسپتال کے قریب تقریباً 1 ارب روپے کی لاگت سے انڈر پاس بنایا جائے گا۔ شمالی لاہور کے لوگوں کو کبھی سہولتیں فراہم نہیں کی گئیں۔ لاہور ریلوے سٹیشن سے شیرانوالہ گیٹ تک ساڑھے 4 ارب روپے سے اوورہیڈ برج بنایا جائے گا۔ اس اوور ہیڈ برج کی تعمیر سے شمالی اور جنوبی شہر میں آمدورفت بہتر ہوگی اور ٹریفک کے مسائل حل ہوں گے۔ ان منصوبوں کی تکمیل سے لاہور کے شہریوں کو حقیقی معنوں میں ریلیف ملے گا۔