لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین آج لیگی رہنما مریم نواز سے سیاسی صورتحال پر بات کرنے جاتی امرا پہنچے تھے۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے حکومت مخالف تحریک میں مزید تیزی لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیل کے مطابق بلاول بھٹو اور مریم نواز کے درمیان ملاقات کی اندورنی کہانی سامنے آ گئی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا ہے کہ اب مل کر چلیں گے، لڑانے والوں کی باتوں میں نہیں آئیں گے۔ پی ڈی ایم کے تمام فیصلوں پر من وعن عمل کیا جائے گا۔ اتحاد اور احترام کا یہ رشتہ ہر روز مضبوط ہوگا۔
حکومت کے خلاف دوسرے مرحلے میں جارحانہ انداز اپنانے کا بھی فیصلہ کرتے ہوئے سخت موقف اپنانے اور گرفتاریوں کی صورت میں سخت احتجاج کرنے پر اصولی اتفاق کیا گیا۔ دونوں جماعتیں مشترکہ احتجاج کریں گی۔
اس کے علاوہ حکومت کے خلاف جنوری میں لانگ مارچ کا اصولی فیصلہ پر بھی اتفاق کرے ہوئے کہا گیا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم پر مشترکہ موقف اپنائیں گے۔ دوران ملاقات پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم کو انتخابی اتحاد میں بدلنے پر بھی بات چیت کی گئی۔
دنیا نیوز ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم کے فیصلوں کی توثیق کے لئے 14 دسمبر کو (ن) لیگ کی سی ای سی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔ حکومت مذاکرات کی بھیک مانگ رہی ہے لیکن مذاکرات نہیں ہوں گے۔ حکومت کے گھر جانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ پی ڈی ایم تحریک سے حکومت کے پاؤں اکھڑ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: استعفے آرہے ہیں،سندھ حکومت کی قربانی سے بھی دریغ نہیں کریں گے: بلاول بھٹو
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ میرے پاس دھڑا دھڑ استعفے آ رہے ہیں، سندھ حکومت کی قربانی سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔
جاتی امرا میں مریم نواز شریف کیساتھ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ حکومت تحریک سے خوفزدہ ہے، اس لئے اپوزیشن اتحاد میں دراڑ ڈالنے کے خواب دیکھے جا رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ استعفوں سے متعلق پارٹی کی ای سی سی سے مشاورت ہوگی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی تاریخ میں کوئی لانگ مارچ اتنا کامیاب نہیں ہوگا، جتنا پی ڈی ایم کا ہوگا۔ عمران خان پہلے ہمیں دھمکیاں دے رہے تھے، اب کہتے ہیں کہ میں اپوزیشن کیساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہوں۔
میڈیا ٹاک کے دوران جب بلاول بھٹو سے پوچھا گیا کہ شیخ رشید وزیر داخلہ بن گئے ہیں، وہ کہتے ہیں مینار پاکستان سے عمران خان اوپر گئے، پی ڈی ایم والوں کی سیاست نیچے آ جائے گی، چیئرمین پیپلز پارٹی نے مسکراتے ہوئے کہا کہ اس کا جواب رانا ثناء اللہ دینگے۔
اس موقع پر مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ جو انسان گزشتہ تین سال سے کہہ رہا تھا کہ این آر او نہیں دوں گا وہ آج پی ڈٰ ایم سے این آر او مانگ رہا ہے۔ بلاول بھٹو سے ملاقات میں پی ڈی ایم کے اگلے پلان پر بات ہوئی ہے۔