کراچی: (دنیا نیوز) سندھ میں رواں سال رینجرز پر یہ ساتواں حملہ ہے، نامعلوم دہشتگرد جامعہ کراچی کے دروازے پر کریکر پھینک کر فرار ، دو اہلکاروں سمیت چار افراد زخمی ہوگئے۔
یاد رہے کہ رواں سال گلستان جوہر، لیاقت آباد، سچل، گھوٹکی اور لاڑکانہ میں رینجرز پر حملے ہو چکے ہیں۔ آج دہشتگردوں کی جانب سے شیخ زید یونیورسٹی میں تخریب کاری کی کوشش کی گئی جسے رینجرز جوانوں نے ناکام بنا دیا۔
ہاتھ میں کریکر تھامے دہشتگردوں نے یونیورسٹی کے اندر داخل ہونے کی کوشش کی تاہم سیکیورٹی پر مامور رینجرز جوانوں نے دہشت گرد کو دھکا دے کر باہر پھینکا۔
مزاحمت ہوتا دیکھ کر دہشت گرد نے کریک دروازے پر پھینکا اور فرار ہو گئے۔ دروازہ بند ہونے کی وجہ سے دھماکے کی نوعیت کم ہو گئی۔ دہشتگرد یونیورسٹی کے اندر پہنچ کر بڑا نقصان پہنچانا چاہتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: بلاول ہاؤس کے قریب دہشتگردی کی کوشش ناکام، بارودی مواد ناکارہ بنا دیا
دوسری جانب کراچی کے علاقے کلفٹن میں گاڑی میں نصب کیا گیا بارودی مواد ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔ کار میں بم نصب کرنے والے ملزمان کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے۔ کراچی میں گاڑی میں بارودی ڈیوائس نصب کرنے کے واقعے کے تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔ جس میں موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان کو دیکھا جاسکتا ہے، دہشتگرد ڈیوائس نصب کر کے فرار ہوگئے۔
پولیس نے ایک کلو سے زائد باردوی مواد کو ناکارہ بنا دیا۔ پولیس کے مطابق ملزمان نے ریموٹ کی مدد سے دھماکے کی کوشش کی، بم کے ساتھ منسلک ڈیٹونیٹر نہ پھٹ سکا جس سے دھماکے نہیں ہوا۔