اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے کہا ہے کہ انہوں نے اسرائیل کا کوئی دورہ نہیں کیا۔ برطانوی تھنک ٹینک کو قانونی نوٹس دیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے زلفی بخاری نے کہا کہ مجھ پر جب تنقید کی جاتی ہے تو خوشی ہوتی ہے کہ میں کچھ اچھا کر رہا ہوں۔ کورونا کی ذمہ داری بھی مجھ پر ڈالنے کی کوشش کی گئی، ایسا تاثر دیا گیا جیسے میری ایک فون کال پر سب بارڈر کھل جانے تھے۔
مشرق وسطیٰ خصوصاً متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی ورکرز کی مشکلات پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لیبر اور وزٹ ویزے میں فرق ہوتا ہے، اس پر عملدرآمد یقینی بنانا ہوگا۔ متحدہ عرب امارات کے ساتھ ویزوں کے معاملے پر باقاعدہ میکنزم بنا رہے ہیں۔
زلفی بخاری نے اپنے خلاف چھپنے والی خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی اسرائیل کا دورہ نہیں کیا، ان کے بارے میں غلط خبریں پھیلائی جا رہی ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومتوں نے ورکرز ویلفیئر فنڈز میں گھپلوں کیساتھ ای او بی آئی میں غیر قانونی بھرتیاں کیں۔ اس حوالے سے سندھ حکومت کے وفاق پر الزامات بے بنیاد اور حقائق کے منافی ہیں۔