اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے سری نگر میں تین کشمیری نوجوانوں کی بھارتی فوج کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میتیں ورثا کے حوالے کرنے سے انکار عالمی ضمیر جنجھوڑنے کیلئے کافی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ شہید کشمیری نوجوانوں اعجاز احمد گھانئی، زبیر احمد لون اور اطہر مشتاق وانی کے اہل خانہ اور ہمسایوں نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نوجوان لڑکے بے قصور تھے، جو بدقسمتی سے اس دن سری نگر گئے تھے جہاں وہ ہندوستانی ریاستی دہشت گردی کا شکار ہو گئے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ انتہائی ظلم اور غیر انسانی سلوک ہے کہ اہل خانہ کی طرف سے بار بار اپیل کرنے کے باوجود ان تینوں شہدا کی میتوں کو مناسب تدفین کے لئے ان کے حوالے نہیں کیا جاتا۔ یہ ظلم کی ایک نئی شکل ہے جس کو اب بھارتی قابض افواج کشمیری عوام کے عزم کو توڑنے کے لئے استعمال کر رہی ہیں۔ تاہم وہ اس کوشش میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔
زاہد حفیظ چودھری کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے شہید کشمیریوں کی میتیں ورثا کے حوالے کرنے سے انکار عالمی ضمیر جنجھوڑنے کیلئے کافی ہے۔ پاکستان نے بھارتی قابض افواج کی جانب سے کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات اور ان گھناؤنے جرائم کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لئے بین الاقوامی سطح پر انکوائری کے تحت آزادانہ تحقیقات کے مطالبے کا اعادہ کیا ہے۔