اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے نندی پور پاور ریفرنس میں وزیراعظم کے مشیر بابر اعوان اور جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی کی احتساب عدالت سے بریت کا فیصلہ برقرار رکھا ہے جبکہ احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سابق سیکرٹری قانون مسعود چشتی کو بھی بری کر دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے نندی پور ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے بابر اعوان اور جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی کی بریت کے فیصلے کے خلاف نیب کی اپیلیں مسترد کر دیں۔
دوسری جانب سابق سیکرٹری قانون مسعود چشتی نے نندی پور ریفرنس میں بریت کی درخواست مسترد کرنے کے احتساب عدالت کے فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ عدالت نے ان کی استدعا منظور کرتے ہوئے احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سابق سیکرٹری قانون کو بھی ریفرنس سے بری کرنے کا فیصلہ سنایا۔
25 جون 2019 کو احتساب عدالت نے بابر اعوان اور ریاض کیانی کی نندی پور ریفرنس میں بریت کی درخواست منظور اور مسعود چشتی کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ سنایا تھا۔ جج ارشد ملک نے وڈیو سکینڈل سامنے آنے سے چند روز قبل بابر اعوان کی بریت درخواست منظور کی تھی۔