اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کیلئے درخواست پر وفاقی حکومت کو 2 ہفتے میں پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپسی کیلئے درخواست پر سماعت ہوئی۔ وکیل نے موقف اپنایا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے وہ اپنے شہریوں کا تحفظ کرے، کوئی پتہ نہیں عافیہ زندہ ہے یا مردہ، ٹارچر بھی کیا جا رہا ہے۔
عدالت نے کہا کہ جوائنٹ سیکرٹری یا سیکرٹری خارجہ لیول کا افسر پیش ہو کر آگاہ کرے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہا وزارت خارجہ کی جانب سے آج رپورٹ جمع کرا رہے ہیں، ہمارا قونصلر ماہانہ بنیاد پر عافیہ صدیقی کو دیکھنے جاتا ہے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت خارجہ کی رپورٹ غیر تسلی بخش قرار دے دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ موجودہ حکومت امریکی حکومت کیساتھ معاملہ اٹھا رہی ہے ؟ ریاست اپنی ذمہ داری سے بری الزمہ نہیں ہوسکتی، وزارت خارجہ میں اس معاملے کو کون ڈیل کر رہا ہے ؟ 4 سال بعد کیس مقرر ہوا، آج وہیں کھڑے ہیں جہاں 4 سال پہلے تھے، رپورٹ میں بہت کچھ لکھ دیتے لیکن اصل میں کچھ نہیں ہوتا، جتنی بھی کوششیں کیں اس سے متعلق دستاویزات سامنے رکھ کر آگاہ کریں، سری لنکا، ملائیشیا، بھارت سے قیدیوں کو واپس لایا گیا لیکن یہ نہیں لا رہے۔ عدالت نےرپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 10 فروری تک ملتوی کر دی۔