اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے افغان امن عمل میں پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک جامع اور وسیع البنیاد حل کے انٹرا افغانستان مذاکرات کے پر عمل پیرا ہونا چاہیے۔
تفصیل کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن واستحکام چاہتا ہے۔ پرامن اور مستحکم افغانستان تجارت کی نئی راہیں کھولے گا۔ پاکستان چاہتا ہے کہ مسئلہ افغانستان کے حل کے لئے تمام فریقین مل کر کام کریں۔
وزیراعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم سے وحدت اسلامی افغانستان کے رہنما استاد کریم خلیلی نے منگل کو یہاں ملاقات کی۔ ملاقات میں افغان امن عمل پر پیشرفت اور دو طرفہ تعلقات پر گفتگو ہوئی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ افغان مسئلہ کے جامع حل کے لئے بین الافغان مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانا ناگزیر ہے۔ مسلسل تصادم سے افغان عوام بری طرح متاثر ہوئے۔ ہم افغانستان سے تجارت معیشت سمیت دو طرفہ تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ تجارت،معیشت اور عوامی رابطوں سمیت دوطرفہ تعلقات مستحکم بنانا چاہتا ہے۔ انہوں نے اپنے اس دیرینہ موقف کو دہرایا کہ افغانستان تنازعہ کا کوئی فوجی حل نہیں اور اس کا واحد حل سیاسی بات چیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طویل تنازعہ سے افغان عوام ہی متاثر ہوئے ہیں۔ افغان عوام کے بعد پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کا خواہش مند ہے۔ افغان امن عمل کی پاکستان کی جانب سے مسلسل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ایک وسیع البنیاد اور محفوظ حل کے لئے بین الافغان مذاکراتی عمل ناگزیر ہے۔
وزیراعظم نے افغان رہنمائوں سے اپنی حالیہ بات چیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا تمام اطراف کو یہ پیغام ہے کہ پرامن حل کے لئے مل کر کام کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں تشدد میں کمی اور سیز فائر کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان علاقائی رابطوں اور تجارت میں تعاون کی نئی راہیں کھولے گا۔وزیراعظم نے افغان وفد کو سکالرشپ اورسماجی اقتصادی ترقی کے منصوبوں کے ذریعے انسانی وسائل کی ترقی میں مکمل تعاون کا یقین دلایا۔