راولپنڈی: (دنیا نیوز) لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور شمالی وزیرستان میں دشمنوں کے ساتھ جھڑپ میں پاک فوج کے 4 جوان وطن کیلئے قربان ہو کر شہادت کے رتبے پر فائز ہو گئے ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی فوج نے دیوا سیکٹر پر ایل او سی کی خلاف ورزی کی۔ پاکستانی افواج نے بھارتی اشتعال انگیزیوں کا بھرپور جواب دیا جس سے دشمن کو شدید جانی نقصان اٹھانا پڑا۔ فائرنگ کے تبادلے میں 28 سالہ سپاہی نبیل لیاقت شہید ہوگئے۔
دوسری جانب شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کیساتھ جھڑپ میں 3 جوانوں نے جام شہادت نوش کر لیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے خفیہ اطلاعات پر آپریشن کیا اور اس دوران 2 دہشتگردوں کو جہنم واصل کردیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق ہلاک دہشت گرد دھماکا خیز مواد بنانے کے ماہر تھے۔ دہشت گردوں کا مقابلہ کرتے ہوئے تین جوان وطن پر قربان ہوئے۔ شہدا میں سپاہی ازیب احمد، ضیاء السلام اور لانس نائیک عباس خان شامل ہیں۔
خیال رہے کہ دفتر خارجہ نے 12 جنوری کو بھارت کے سینئر سفارتکار کو طلب کرکے ایل او سی کے نیزہ پیر سیکٹر میں جنگ بندی کی بلا اشتعال خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج ریکارڈ کیا تھا۔
بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجہ میں 10 سالہ بیگناہ بچہ محمد ظہیر شدید زخمی ہو گیا تھا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کر کے احتجاجی مراسلہ ان کے حوالہ کیا گیا تھا۔
اس مراسلے میں کہا گیا تھا کہ قابض بھارتی افواج ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری کی مسلسل خلاف ورزیاں کرتے ہوئے آرٹلری، بھاری اور خودکار ہتھیاروں کے ذریعے عام شہری آبادیوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔ بھارتی سفارتکار کو بتایا گیا کہ شہری آبادیوں کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل افسوس، انسانی عظمت ووقار، عالمی انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قوانین کے صریحاً منافی ہے۔