کراچی: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ کیس میں پہلے تحریک انصاف پھر دوسروں کا فیصلہ سنائے۔ بیک ڈوررابطوں سے انکارکرتا ہوں، ہمیشہ کی طرح اس طرح کی خبریں پھیلائی جاتی ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی چیئر مین کا مزید کہنا تھا کہ خراب معاشی صورتحال حکومت کے خلاف مضبوط چارج شیٹ ہے۔ پاکستان کی گروتھ افغانستان،بنگلادیش سے پیچھے شرمناک بات ہے، بجلی، پٹرول، گیس کی قیمتوں کو ایک ماہ میں چار، چارمرتبہ بڑھادیا جاتا ہے، یہ حکومت کی غریب دشمن پالیسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام تاریخی مہنگائی کا سامنا کررہے ہیں۔ سب حکومت کی ناکامیوں کوبرداشت کررہے ہیں۔ پاکستان کے عوام تاریخی مہنگائی کا سامنا کررہے ہیں۔ وزیراعظم کہتا ہے معیشت صیح سمت پرچل رہی ہے، ان کی تمام پالیسیاں فیل ہوچکی ہیں،انہیں عام آدمی کے مسائل کا علم ہی نہیں۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ یہی وجہ ہے پی ڈی ایم نے وزیراعظم سے استعفی مانگا ہے۔ ناجائزوزیراعظم کومستعفی ہونا چاہیے۔ ان کی وجہ سے پورے پاکستان میں بلیک آؤٹ ہوجاتا ہے، بلیک آؤٹ سکیورٹی کے حوالے سے بھی سوالیہ نشان ہے، بلیک آؤٹ کیوں ہوا نااہل حکومت آج تک جواب نہیں دے سکی۔
انہوں نے کہا کہ سندھ گیس پیدا کرتا ہے گیس نہیں ملتی، اس طرح کا ظلم کب تک جاری رہے گا، سندھ کوگیس نہ دے کرضروریات کوپورا نہیں کیا جارہا۔ ہرجگہ پروفاق زیادتی کررہا ہے، یہ ظلم اب ہم برداشت نہیں کرسکتے، ان کی نالائقیوں کا بوجھ عوام کیوں اٹھائیں۔ وفاقی حکومت نے عوام کولاوارث چھوڑدیا ہے۔جن ہسپتالوں سے ہم مفت ادویات دے رہے تھے اب یہ چارج کریں گے۔
پی پی چیئر مین کا کہنا تھا کہ سٹیل ملزکے 10 ہزارملازمین کوبے روزگارکردیا گیا، یہ ظلم کب تک جاری رہے گا، سندھ کے ہسپتالوں کوزبردستی کرنے کے لیے آرڈیننس نکالنا عدالتی فیصلے کی بھی خلاف ورزی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا کا مقابلہ کرنے کے لیے یہ کوئی قدم اٹھانے کوتیارنہیں۔ مشکل صورتحال میں ویکیسن ہی واحد طریقہ ہے۔ خطے میں ہم ویکسین کے معاملے پربھی پیچھے ہیں۔ ابھی ہمیں ویکیسن کا انتظارکرنا پڑے گا۔ ہمیں توامید تھی جنوری میں ویکیسن آجائے گی۔ حکومت پرائیویٹ سیکٹرکوویکیسن کے معاملے پرترجیح دے رہی ہے، معاشی صورتحال ہویا صحت،حکومت ناکام رہی، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں مستعفی ہونا چاہیے۔
فارن فنڈنگ کیس سے متعلق انہوں نے کہا کہ فنڈنگ کیس پرآج تک کوئی جواب نہیں دیا گیا۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے مطابق تحریک انصاف کرپٹ ترین حکومت ہے۔ 19جنوری کوالیکشن کمیشن سے مطالبہ کریں گے فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنائے، بتایا جائے کونسے لوگ تھے جنہوں نے فنڈنگ کیں، اگرکوئی بھارتی ،اسرایئلی فنڈنگ کررہا تھا توکوئی وجہ ہوگی، تمام حقائق سے آگاہ کیا جائے، الیکشن کمیشن کے سامنے یہ مطالبات سامنے رکھیں گے۔ الیکشن کمیشن پہلے پی ٹی آئی پھردوسروں کا فیصلہ سنائے۔
ان کا کہنا تھا کہ 19جنوری الیکشن کمیشن کے احتجاج میں بھرپور شرکت کریں گے۔ بیک ڈوررابطوں سے انکارکرتا ہوں، ہمیشہ کی طرح اس طرح کی خبریں پھیلائی جاتی ہے۔ ہم غیر جمہوری قوت نہیں کہ زور سے کام کریں، ہم آئینی و جمہوری طریقے سے وزیراعظم کو ہٹائیں گے، پارلیمان میں وزیراعظم کوہٹانے کے لیے قدم اٹھائیں توکامیاب ہوجائیں گے، وزیراعظم کوآئینی وجمہوری طریقے سے ہٹانے کے لیے ایک پیج پرلائیں گے، آٹا،چینی چوروں کواین آراودیا گیا۔
بلاول کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں اچھا رزلٹ دیں گے، حکومت سینیٹ الیکشن میں دھاندلی کرنے میں لگی ہے، حکومت شوآف ہینڈ کی دھاندلی کرنے میں لگی ہے۔ گنتی صیح نہ ہونا ناانصافی ہے۔