لاہور: (دنیا نیوز) دریائے راوی پر ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کا منصوبہ مزید التواء کا شکار ہو گیا، منصوبہ واسا اور راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے درمیان فٹبال بنا ہوا ہے۔
720 کلو میٹر طویل دریائے راوی کسی زمانے میں لاہور کے زیر زمین پانی کے ذخائر میں اضافے کا بڑا ذریعہ تھا لیکن اب یہ انتہائی آلودہ ہوچکا ہے۔ اِس وقت ہر روز تقریبا 14 کروڑ گیلن سیوریج اور فیکٹریوں کا انتہائی آلودہ پانی دریائے راوی میں جا رہا ہے جس کے باعث آبی حیات ختم ہوچکی ہے بلکہ
پانی سے ہروقت تعفن اُٹھتا رہتا ہے۔
صورت حال میں بہتری کے لیے 10 سال قبل دریا پر 8 ویسٹ واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس لگانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ اِس منصوبے کے پہلے مرحلے میں 5 پلانٹس لگائے جانے تھے جو 60 فیصد آلودہ پانی صاف کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن اب یہ منصوبہ راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور واسا کے درمیان فٹبال بن کر رہ گیا ہے۔
بظاہر محسوس ہوتا ہے کہ مستقبل قریب میں بھی منصوبے پر کام شروع ہونے کا امکان نہیں ہے۔