لاہور: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ ہم ریلوے میں جزا اور سزا کا سسٹم لائیں گے، ریلوے کو بزنس ماڈل پر چلانا چاہتے ہیں، ہمارا مقصد ریلوے کو کامیاب بنانا ہونا چاہیے۔
تفصیل کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی کے زیر صدارت جمعرات کے روز ریلوے ہیڈ کوارٹرز لاہور میں اجلاس کا انعقاد ہوا۔
ترجمان ریلوے کے مطابق اجلاس کے ایجنڈا میں ریلوے فریٹ ریونیو کو اگلے 3 ماہ میں 25 فیصد بڑھانے کی حکمت عملی کے ساتھ ساتھ ڈویژنل افسران، ایڈیشنل جنرل منیجر ٹریفک، مکینکل، انفراسٹرکچر، سی او پی ایس، ڈائریکٹر آئی ٹی اور چیف مکینیکل انجنیئرز کے حوالے سے معاملات زیر بحث آئے۔
وفاقی وزیر کو پسنجر ٹرین کو آؤٹ سورس کرنے کا پلان، سروسز بہتر کرنا، ریل آپریشن میں حائل ہونے والے انفراسٹرکچر سے جڑے مسائل، چہرہ شناخت سسٹم کو تنخواہوں سے لنک کرنا، کوچز اور ویگنوں کے ٹینڈر اور چائنیز اور جی ای انجنوں کی مرمت و دیگر ساتھ ریلوے امور پر بریفنگ دی گئی۔
لاہور کے سہ روزہ سرکاری دورے پر ریلوے کے حوالے سے اعلیٰ سطح اہم اجلاس تین دن تک جاری رہیں گے۔ وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے کہا کہ اپنے مزدور اور افسر کو بہترین سہولیات کی فراہمی تبھی ممکن ہو گی جب ہم ریونیو بڑھائیں گے۔
وزیر ریلوے نے کہا کہ ریلوے کی ایک انچ زمین نہ بیچنی ہے نہ کسی کو دینی ہے۔ ریلوے کے لیے اس زمین کی ڈیولپمنٹ کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ میں خود افسران کی کارکردگی کو دیکھ رہا ہوں اورریلوے میں میرٹ پر تعیناتیاں کی جارہی ہیں۔
اس موقع پر وزیر ریلوے نے افسران کو کہاکہ آپ کے پاس ریلوے کو بہتر کرنے کا کوئی پلان کوئی تجویز ہو براہ راست میرے ای میل پر بھیجیں۔
اجلاس میں ڈی آجی ریلوے پولیس مشیر وفاقی وزیر ریلوے دستگیر بلوچ ، ایڈیشنل جنرل منیجرز ، ڈویزنل افسران اور سی ای او ریلوے نثار احمد موجود تھے۔