بھارت کی گریٹ ڈبل گیم بے نقاب، پاکستان میں عدم استحکام کرنے کے مشن پر عمل پیرا

Published On 22 January,2021 10:17 am

لاہور: (دنیا نیوز) بھارت کی خطے میں گریٹ ڈبل گیم بے نقاب، مودی نے کورونا تعطل کے بعد پھر گریٹ ڈبل گیم پر کام شروع کر دیا۔ افغان امن عمل سبوتاژ اور پاکستان میں عدم استحکام کرنے کے مشن پر عمل پیرا ہوگیا۔

 بھارت نے جموں و کشمیر میں دہشت گرد گروپوں کو کھڑا کرنے کی کوشش کی، انڈیا میں ابھرنے والی مختلف تحریکوں کے خلاف بھی ہندوسان کی داعش کی پُشت پناہی کا انکشاف ہوا، جس کے بارے میں اقوام متحدہ پہلے ہی کیرالہٰ اور کرناٹیکا میں دہشت گرد گروپوں کی نشاندہی کر چکا ہے۔ ہندوستان ان دہشت گرد گروپس کو پاکستان اور خطے میں عدم استحکام کے لئے استعمال کر رہا ہے، وہ پاکستان کو ناکام ریاست بنانے اور افغان امن عمل سبوتاژ کرنے کے مشن پر بھی عمل پیرا ہے۔

 بھارت کی خطے میں ڈبل گیم تو بڑے عرصے سے جاری تھی لیکن ایک گریٹ ڈبل گیم 2019 میں شروع ہوئی، ابتدائی نتائج 2020 میں آنے کا ہدف رکھا گیا مگر کورونا کی وجہ سے تعطل آیا۔ 2021 آغاز کے ساتھ ہی نریندر مودی نے گریٹ ڈبل گیم پر دوبارہ عمل شروع کر دیا، دوحا میں امن کو ثبوتاژ کرنے کی کوششوں کیلئے ہندوستان اور داعش کا گٹھ جوڑ سامنے آیا، ماضی میں ہندوستان کے داعش سے گٹھ جوڑ رہے ہیں۔

ہندوستان نے کابل میں سِکھوں کے گوردوارے پر حملہ کرایا جس کا ماسڑ مائینڈ ہندوستانی شہری نکلا، ہندوستان پاکستان میں فرقہ ورانہ فسادات کرانا چاہتا ہے، کراچی اور حالیہ مچھ واقعہ اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ مودی ایک طرف بلوچستان میں فائدہ اٹھانے کی کوشش میں ہے تو دوسری طرف پاکستان کے پختونوں میں بے چینی پھیلانے میں مصروف ہیں، اِس مقصد کیلئے وہ افغانستان کے راستے سے پاکستان میں مداخلت کر رہا ہے۔

اوی ناش کی کتاب میں  بلوچ اینڈ پشتون کارڈ  کا پورا باب لکھا گیا ہے۔ بلوچ اینڈ پشتون کارڈ بھارت کی گریٹ گیم کا اہم حصہ ہے۔ گریٹ گیم کے سلسلے میں اجیت دوول افغانستان میں کرزئی سے مل چکا، دوول کھلے عام بلوچستان کی بات کرتا ہے۔ 2019 میں امریکہ اور افغان طالبان میں امن معاہدے کے امکانات واضح ہوئے تو مودی نے ایک گریٹ ڈبل گیم شروع کی۔

عالمی سطح پر یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ بھارت دہشت گردی کی سرپرستی کے ذریعے خطے اور عالمی امن کے لئے خطرہ بن چکا۔ گریٹ ڈبل گیم کے تحت پاکستان اور افغانستان میں دہشت گردی کا نیا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔