اسلام آباد: (دنیا نیوز) حکمراں جماعت تحریک انصاف کے خلاف فارن فنڈنگ کیس کی تحقیقات کے معاملے میں الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی کا اجلاس کل طلب کر لیا گیا ہے۔
سکروٹنی کمیٹی کی جانب سے درخواست گزار اکبر ایس بابر کو بھی طلب کر لیا گیا ہے۔ گزشتہ اجلاس میں اکبر ایس بابر کے اعتراضات پر کمیٹی نے واک آؤٹ کر دیا تھا۔ خیال رہے کہ سکروٹنی کمیٹی تحریک انصاف کے خلاف نومبر 2018ء سے تحقیقات کر رہی ہے۔
خیال رہے کہ فارن فنڈنگ کیس کے درخواست گزار اکبر ایس بابر نے گزشتہ سماعت کے موقع پر الزام عائد کیا تھا کہ سکروٹنی کمیٹی درست طریقے سے کام نہیں کر رہی، تمام ریکارڈ الیکشن کمیشن کے حوالے کیا جائے۔
میڈیا سے گفتگو میں اکبر ایس بابر کا کہنا تھا کہ انھیں الیکشن کمیشن کی سکروٹنی کمیٹی کی شفافیت پر تحفظات ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کمیٹی نے 13 اگست کو جعلی دستاویزات ہمارے سامنے رکھیں۔ ہم نے کمیٹی کو کہا کہ ان دستاویزات کی تصدیق کریں۔
اکبر ایس بابر نے سوال اٹھایا کہ پی ٹی آئی کے 23 اکاؤنٹس ہمارے سامنے کیوں نہیں رکھے جا رہے؟ پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ کمیٹی ناکام ہو چکی ہے۔ ہم نے تحفظات کا اظہار کیا تو کمیٹی واک آؤٹ کر گئی۔
انہوں نے کہا تھا کہ چیزوں کو خفیہ رکھا جا رہا ہے۔ غیر ملکی فنڈنگ کیوں چھپائی جا رہی ہے؟ اس موقع پر انہوں نے فارن فنڈنگ کیس کو قومی مفاد کا کیس قرار دیتے ہوئے پی ڈی ایم قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا۔