اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کریمنل اقتدار میں آئیں گے تو پھر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ کسی فیکٹری میں چور کو بٹھا دیں گے تو وہ تباہ ہو جائے گی۔ ملکی نظام ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت کسی بھی شعبے میں ہم سے آگے نہیں، ہمیں اپنی صلاحیتوں پر اعتماد کرنا ہوگا۔ ہمیں احساس کمتری سے نکلنا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے شمار وسائل سے نوازا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بدقسمتی سے جب کریمنل اقتدار میں آئیں گے تو پھر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ ہم نے ملک کے سسٹم کو ٹھیک کرنا ہے، تبدیلی میں وقت لگے گا۔ لوگوں کو پرانی عادتیں پڑ جائیں تو سسٹم کو تبدیل کرنے میں وقت لگتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مشرف دور میں روشن خیالی کا لفظ پہلی بار سنا، یہ لفظ دوسروں کو خوش کرنے کے لیے تھا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کا نائن الیون سے کوئی تعلق نہیں تھا۔ پاکستان نے دوسروں کی جنگ میں شرکت کرکے غلطی کی تھی۔ اب ہم نے خوددار پاکستان کی طرف جانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان باہر سے فنڈنگ لیتے رہے، انھیں جوابدہ ہونا پڑے گا: وزیراعظم
انہوں نے بتایا کہ ہمارے دور میں ملکی قرضوں میں 11 ہزار ارب کا اضافہ ہوا، جس میں سے سابقہ حکومتوں کے لیے قرضوں پر سود کی مد میں 6 ہزار ارب روپے ادا کئے۔ ڈالر کی قیمت بڑھنے سے قرضوں میں 3 ہزار ارب کا اضافی بوجھ پڑا۔ کورونا کی وجہ سے ٹیکس ریونیو کم ہوا جبکہ ڈالر اوپر جانے سے روپے کی قدر کم ہوئی۔
عمران خان نے کہا کہ پانی پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ ہے۔ شارٹ ٹرم سوچ کی وجہ سے طویل المدتی منصوبے نہیں بنائے گئے۔ آج پچاس سال بعد پاکستان میں دو بڑے ڈیمز بن رہے ہیں۔ بدقسمتی سے ملک میں الیکشن کی پلاننگ ہوئی لیکن ڈیم بنانے کی نہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ توانائی معاہدوں میں کرپشن اور اگلے الیکشن کی سوچ شامل تھی۔ سابقہ حکومتوں نے بجلی کے ایسے مہنگے معاہدے کیے کہ بجلی استعمال کریں یا نہ کریں کیپسٹی پیمنٹ کرنا تھی۔