اسلام آباد: (اے پی پی) وزیراعظم کے مشیر برائے داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ رضاکارانہ طور پر رقم کی واپسی سپریم کورٹ کے حکم پر ختم کر دی گئی ہے، پلی بارگین عدالت کی منظوری سے ہی ہو سکتی ہے۔
ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر ذیشان خانزادہ، جاوید عباسی اور عثمان خان کاکڑ کے سوالات کے جواب میں مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے کہا کہ کسی بھی عدالت میں سماعت کے دوران دیئے جانے والے ریمارکس عدالتی حکم نہیں ہوتے تاہم رقم کی رضاکارانہ طور پر واپسی سپریم کورٹ کے حکم پر ختم کر دی گئی ہے۔
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ پلی بارگین میں یہ کہنا درست نہیں کہ کسی کو اغواءکر کے اس سے معاہدہ کرلیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پلی بارگین ایک تو سزا ہے اور دوسرا عدالت کے سامنے عدالت کی منظوری سے پلی بارگین کی جاتی ہے۔