اسلام آباد: (دنیا نیوز) نور خان ایئر بیس پر کورونا ویکسین حوالگی کی تقریب ہوئی، جس میں شاہ محمود قریشی اور چینی سفیر نے شرکت کی۔
اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ چین نے پاکستان کے ساتھ لازوال دوستی کا عملی مطاہرہ کیا، چین کے ساتھ سفارتی تعلقات کو 7 دہائیاں مکمل ہونے کو ہیں، چین کیساتھ تعلقات اور دوستی کے نئے باب رقم کریں گے، چین نے کورونا ویکسین کی 5 لاکھ خوراکیں بطور تحفہ دیں، کورونا کے خلاف اقدامات میں چین پاکستان کے ساتھ رہا۔ چینی سفیر ن کہا کہ پاکستان پہلا ملک ہے جسے کورونا ویکسین عطیہ کر رہے ہیں۔
دوسری جانب ویکیسن کو اسلام آباد میں مرکزی سٹوریج سنٹر میں منتقل کیا جائے گا۔ تمام ہیلتھ گائیڈ لائنز کو مدنظر رکھتے ہوئے ویکسین وفاقی اکائیوں کو فراہم کی جائے گی۔ ویکیسن کی منتقلی کے پلان کو این سی او سی حتمی شکل دے چکا ہے۔ درجہ حرارت کو برقرار اور وقت بچانے کے لئے سندھ اور بلوچستان اور گلگت بلتستان کو ویکسین طیاروں پر فراہم کی جائیگی۔
ویکیسن کی پہلی کھیپ مکمل طور پر کووڈ 19 کیخلاف جنگ لڑنے والے فرنٹ لائن ہیلتھ کئیر ورکرز کو لگائی جائیگی۔ فرنٹ لائن ہیلتھ کئیر ورکرز پاکستان کے اصل ہیروز جو وبا کیخلاف لڑ رپے ہیں۔ ملک بھر میں ایڈلٹ ویکسینیشن مراکز قائم کئے جا چکے ہیں۔ ویکسینیشن کا تمام تر عمل ڈیجیٹل میکنزم سے کنٹرول کیا جائے گا۔
ویکسینیشن کے پہلے مرحلے کے لئے پنجاب میں 189 اور سندھ میں 14 مراکز قائم کئے گئے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں 280، بلوچستان میں 44 اور اسلام آباد میں 14 ویکسینیشن سنٹر بنائے گئے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 25 اور گگلگت بلتستان میں 16 مراکز کے ذریعے ویکسینیشن کی جائے گی۔
این سی او سی پوری ویکسینیشن مہم کے دوران نرو سنٹر کے طور پر کام کرے گا۔ ویکسینیشن کے لئے صوبے، ضلع اور تحصیل کی سطر پر بھی کور سنٹرز قائم کئے گئے ہیں۔ ویکسینیشن کا پورا عمل نیشنل امیونائزیشن مینجمینٹ سسٹم کے ساتھ کم سے کم انسانی مداخلت کے ساتھ کام کرے گا۔ ویکسینیشن کا عمل ملک بھر میں 3 فروری سے شروع ہوگا۔