ایڈمرل امجد خان نیازی کا امن 21 مشقوں میں شریک ممالک کے بحری جہازوں کا دورہ

Published On 13 February,2021 11:17 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل امجد خان نیازی نے پاک بحریہ کی مشق امن میں شریک ممالک کے بحری جہازوں کا دورہ کیا۔۔نیول چیف کو مشق میں شریک ممالک کے جہازوں پر خصوصی بریفنگ دی گئیں۔۔

ترجمان پاک بحریہ کے مطابق نیول چیف محمد امجد خان نیازی نے پاک بحریہ کی مشق امن میں شریک ممالک کے بحری جہازوں کا دورہ کیا۔ ان میں روس، انڈونیشیا اور سری لنکا شامل ہیں۔ نیول چیف کی آمد کے موقع پر ان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

ترجمان پاک بحریہ کے مطابق نیول چیف کو مشق میں شریک ممالک کے جہازوں پر خصوصی بریفنگ دی گئیں ،دورے کے دوران امیرالبحر نے مشق میں شریک غیر ملکی جہازوں کے کمانڈنگ افسران اور عملے سے ملاقاتیں کیں اور مشق میں شرکت اور باہمی تعاون کے فروغ پر تمام ممالک کے نمائندگان کا شکریہ ادا کیا۔

اپنی گفتگو کے دوران پاک بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ پاکستان ایک ذمہ دار میری ٹائم ملک ہے جو خطے کے امن و استحکام میں تواتر کے ساتھ اپنا کردار اداکر رہاہے۔امن مشق کا انعقادامن کے قیام، علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی کو مضبوط بنانے اور علاقائی و عالمی افواج کی مشترکہ آپریشنز کرنے کی صلاحیتوں میں اضافے کے ضمن میں پاکستان کے عزم کا مظہر ہے۔

ایڈمرل امجد خان نیازی نے مزید کہا کہ اس مشق کے دوران پروان چڑھنے والی دوستی مستقبل میں مزید گہری ہو گی اور امن و خوشحالی کے باہمی مقصد کے حصول کے لیے ہمیں مزید قریب لائے گی۔

نیول چیف نے مشترکہ عزم ”امن کے لیے متحد“ کو پورا کرنے کے لیے مشق میں غیر ملکی جہازوں کی شرکت کو سراہا۔ بحری جہازوں کے اعلیٰ آفیسرز/ کمانڈنگ آفیسرز نے بحری امن، استحکام اور سمندروں میں قانون کی عملداری یقینی بنانے کے لیے بین الاقوامی بحری افواج کو مشترکہ عزم کی طرف لانے کے سلسلے میں پاک بحریہ کی مسلسل کاوشوں کو سراہا۔

اعلامیہ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مشق میں حصہ لینے والے ممالک کے افسروں و جوانوں اور پاکستان نیوی کی ٹیموں کے درمیان کھیل کے دوستانہ میچوں کا انعقاد بھی کیا گیا۔مشق میں شریک ممالک کی مختلف ثقافتوں کواُجاگر کرنے کے لیے انٹرنیشنل فوڈ گالااور ثقافتی شو کا اہتمام بھی کیا گیا جہاں روایتی کھانوں کے اسٹالز لگائے گئے اور مختلف ثقافتی رنگوں کو پیش کیا گیا۔

اس موقع پر امن2021-مشق میں آئے بحری افواج کے آفیسرز، مندوبین، غیر ملکی سفرا ءاور پاکستان کی مسلح افواج کے اعلیٰ آفیسرز بھی شریک ہوئے۔

Advertisement