اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ این اے 75 کے نتائج غیرضروری تاخیر کے ساتھ موصول ہوئے، ریٹرننگ افسر کو 20 پولنگ سٹیشن کے نتائج میں ردوبدل کا خدشہ ہے، مکمل انکوائری رپورٹ کے بغیر نتیجہ جاری کرنا ممکن نہیں۔
الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ڈی آر او اور ریٹرننگ افسر کو 20 پولنگ سٹیشن کے نتائج میں ردوبدل کا خدشہ ہے جس کے باعث نتیجہ جاری کرنا ممکن نہیں، مکمل انکوائری اور ذمہ داران کے تعین کیلئے ہدایات جاری کر دی گئیں ہیں جبکہ ڈی آر او مکمل انکوائری رپورٹ الیکشن کمیشن کو ارسال کر رہا ہے جس کے بعد نتیجہ جاری کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ کیا جائیگا۔
الیکشن کمیشن نے تمام ریکارڈ محفوظ کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ معاملہ انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کمزوری لگتی ہے، این اے 75 کے نتائج غیر ضروری تاخیر کے ساتھ موصول ہوئے، متعدد بار پرائزیڈنگ افسران سے رابطے کی کوشش کی گئی لیکن ناکام رہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ آر او کی اطلاع پر چیف الیکشن کمشنر نے آئی جی اور ڈپٹی کمشنر سے رابطے کی کوشش کی مگر کوئی جواب نہ ملا، چیف سیکرٹری سے رات تین بجے رابطہ ہوا اور انہوں نے گمشدہ افسران اور پولنگ بیگس کو ٹریس کر کے رزلٹ کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی لیکن تین بجے کے بعد چیف سیکرٹری نے اپنے اپ کو عدم دستیاب کر دیا۔ صبح چھ پرائزیڈنگ افسران بمعہ پولنگ بیگس حاضر ہوئے۔