لاہور: (دنیا نیوز) بلاول بھٹو اور حمزہ شہباز کی لاہور میں ملاقات کے دوران پنجاب میں اِن ہاؤس تبدیلی اور چیئرمین سینیٹ کے انتخاب پر مشاورت ہوئی، پی ڈی ایم کے لانگ مارچ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
تفصیل کے مطابق پنجاب میں اِن ہاؤس تبدیلی کیلئے بلاول بھٹو کی سیاسی سرگرمیاں تیز ہو چکی ہیں۔ گذشتہ روز انہوں نے لاہور میں صوبائی اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز سے اس حوالے سے ایک اہم ملاقات کی۔
دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں چیئرمین سینیٹ کے انتخاب اور حکومت مخالف لانگ مارچ کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ اعتماد کا ووٹ وزیراعظم کے اندر کا خوف تھا، صدر نے مان لیا کہ عمران خان اکثریت کھو چکے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اعتماد کے ووٹ کے معاملے پر ممبران کی گنتی کے بارے میں تحقیقات ہونی چاہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن سے بہت کچھ سیکھ چکے ہیں۔ عدم اعتماد کا ووٹ کب لینا ہے؟ یہ فیصلہ ہم کریں گے۔ ہم نے عوام اور پارلیمان کیساتھ مل کر کٹھ پتلی کا مقابلہ کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں ہمیں بڑی کامیابی ملی، اب کوشش ہے چیئرمین سینیٹ الیکشن میں پی ڈی ایم کی جیت ہو۔ پی ڈی ایم پلیٹ فارم سے اتفاق رائے سے فیصلے کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے ووٹ کے لیے ہر سینیٹرسے رابطہ کریں گے۔ چودھری برادران کے گھر جا کر خود ووٹ مانگوں گا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو کے ساتھ دوران ملاقات تمام ایشوز پر گفتگو ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم کی منزل لانگ مارچ یا عدم اعتماد نہیں ہے۔
حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ ملک کا آج یہ حال ہے کہ ہزاروں لوگوں کو کینسر کی مفت ادویات بند ہو چکی ہیں۔ اٹھائیس سال بعد گندم گنے کی پیداوار کم ترین سطح پر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی اور معیشت کا حال بہت برا ہے۔ حمزہ شہباز شریف نے کہا کہ میں محترمہ بینظیر بھٹو کی بہت ہی قدر کرتا ہوں، وہ بہادر عورت تھیں۔ ہم نے بہت کچھ میثاق جمہوریت سے سیکھا۔