اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت نےبھی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے نام کااعلان نہیں کیا۔ سینیٹ الیکشن کے بعد اعتماد کے ووٹ کا ڈرامہ کیا گیا۔ یہ غیرجمہوری طریقےسےیوسف رضاگیلانی کوروکناچاہتےہیں۔ امیدہےالیکشن کمیشن کوئی غیرآئینی اقدام نہیں کرے گا، 12مارچ کوپی ڈی ایم چیئرمین سینیٹ کاانتخاب جیتےگی۔
ان کا کہنا تھا کہ کل ق لیگ کے قائد چودھری شجاعت حسین کی خیریت پوچھنے گیا تھا، حمزہ شہبازکورہائی کے بعد ملاقات کرنے گیا تھا، ہم سب اتحادی ہیں، ملاقاتیں ہونگی، عدم اعتماد کب اورکہاں ہونا ہے فیصلہ پی ڈی ایم نے کرنا ہے، پی ڈی ایم سے پہلے میں کوئی فیصلہ نہیں کرسکتا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ شفاف الیکشن ہوا تو ہمارا امیدوار جیت جائے گا، شفاف الیکشن ہی ہمارا مطالبہ ہے ۔ لانگ مارچ کے لیے فیض آباد کا نام لیا جارہا ہے جواسلام آباد،پنٖڈی میں ہے۔
ن لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ قوم چیئرمین سینیٹ انتخاب کےلیے شو آف ہینڈز کا انتظار کررہی ہے، صادق سنجرانی کی جیت کامطلب انتخاب میں پیسہ چلا، حکومت بتائے چیئرمین سینیٹ کےلیے امیدوار کس بنیاد پر کھڑا کیاہے، چیئرمین سینیٹ کے لیے حکومت کے پاس عددی اکثریت نہیں۔
پی ڈی ایم رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ یوسف رضا گیلانی کے الیکشن کے بعد سینیٹ میں پیسے چلنے کے بھاشن سنیں، اب قوم انتظارکررہی ہے کہ کب اوپن بیلٹ سے الیکشن ہوگا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس چیئرمین سینیٹ کے لیے مطلوبہ تعداد نہیں ہے، حکومت نے کس بنیاد پراپنا امیدوارکھڑا کیا ہے؟ حکومت کے امیدوارکے کامیاب ہونے کی وجوہات پیسے سے خریدوفروخت ہمارے لوگوں کو توڑا جائے گا، فون کالزبھی لوگوں کوآنا شروع ہوگئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2018کےبعد پنجاب میں حکومت بنانا ن لیگ کا حق تھا، پنجاب میں تبدیلی کے لیے پی ڈی ایم مل کر غور کر ے گی۔ پنجاب میں تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی ہم سے رابطے میں ہیں۔ 2018میں بدترین دھاندلی کے باوجود پنجاب میں مسلم لیگ ن جیت گئی۔