اسلام آباد: (دنیا نیوز) شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے ڈسکہ الیکشن میں ہار تسلیم کرنے کے بجائے الیکشن کمیشن پر عدم اعتماد کا اظہار کیا، حکومت انوکھے کارناموں کا ریکارڈ بنا رہی ہے، سینیٹ الیکشن 2018 کے انتخابات کا ری پلے ہے۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے 20 پریذایئڈنگ افسر ووٹوں سمیت اٹھائے، آج تک پتہ نہیں چل سکا پریذائیڈنگ افسران کو کس نے اٹھایا، حکومت کامیاب نہ ہوئی تو الیکشن کمیشن پر چڑھ دوڑی، حکومت ہار تسلیم کرنے کے بجائے الیکشن کمیشن پر الزام لگا رہی ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ کیس میں حکومت کو پتہ ہے الیکشن کمیشن نے کیا فیصلہ دینا ہے، فارن فنڈنگ کیس میں حکومت ایک دن بھی نہیں رہ سکتی، حکومت نے سینیٹ الیکشن چوری کرنے کی کوشش کی، کیمرے لگائے، جس کی نگرانی میں کیمرے لگے وہ دھاندلی کے ذریعے دوبارہ چیئرمین بن گیا۔ انہوں نے کہا کہ جواب دینا ہوگا سینیٹ الیکشن میں کیمرے کس نے لگائے، 3 وفاقی وزراء نے الزام لگایا کہ سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن نے کیمرے لگائے، اگر اپوزیشن نے کیمرے لگائے تو اپوزیشن کیخلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
لیگی رہنما نے مزید کہا کہ ملک میں ہر بات مہنگائی سے جڑی ہے، یہ اپنے مفاد میں اور کرسی بچانے کیلئے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں، استعفوں کا فیصلہ پی ڈی ایم اجلاس میں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ گل صاحب کو نہیں جانتا، ان پر سیاہی پھینکی گئی تو نہیں پھینکی جانی چاہیے تھی، غیر منتخب لوگوں کا حق نہیں بنتا لوگوں کو گالیاں نکالیں، سنا ہے یہ بندہ لوگوں کو گالیاں نکالتا تھا۔