لاہور: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے صوبے بھر میں قبضہ مافیا کیخلاف کارروائی جبکہ ماضی کی تمام کرپشنز کی چھان بین کی ہدایت کر دی ہے۔
لاہور میں مشیر داخلہ واحتساب بیرسٹر شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے 1985ء میں غیر قانونی طور پر پلاٹس الاٹ کئے۔ بیواؤں اور مستحق افراد کیلئے مختص پلاٹس سیاسی شخصیات کو دیئے گئے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ غیر قانونی عمل پر قانونی کارروائی کی جائے گی، اگر کوئی غیر قانونی کام ہوا ہے تو اسے چھوڑا تو نہیں جا سکتا۔ ہم چاہتے ہیں قانون کی علمداری ہو اور نظام شفاف رہے۔ اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کو تحقیقات کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ اینٹی ایکروچمنٹ مہم کو کامیاب بنائیں گے۔
شہباز شریف نے اپنے ادوار میں غیر قانونی الاٹمنٹ کیں۔ پچھے ادوار میں ایل ڈی اے میں بھی غیر قانونی الاٹمنٹ کی گئیں۔ تمام غیر قانونی الاٹمنٹس کی تفصیلات اینٹی کرپشن کو دے کر کارروائی کی ہدایت کی ہے۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے بیرسٹر شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ بدعنوانی کے مرتکب افراد سے ریکوری کی جائے گی۔ 1990ء سے یہ بدعنوانیاں چھپی ہوئی ہیں۔
دوسری جانب غیر قانونی الاٹمنٹ پلاٹس کہاں کہاں الاٹ ہوئے؟ پنجاب حکومت نے 1352 پلاٹوں کی فہرست جاری کر دی ہے۔ اس فہرست کے مطابق گلبرگ 5، فیصل ٹائون 31 اور ماڈل ٹاؤن میں 32 پلاٹ غیر قانونی الاٹ ہوئے۔
اس کے علاوہ علامہ اقبال ٹاؤن 37، گجر پورہ 108 پلاٹ، تاجپورہ 191 غیر قانونی پلاٹ الاٹ ہوئے۔ سبزہ زار 260 اور جوہر ٹاؤن میں 646 پلاٹ غیر قانونی طور پر من پسندوں کو الاٹ ہوئے۔ یہ تمام پلاٹ نواز شریف نے 1985ء سے 1990ء کے دوران الاٹ کئے۔