سپریم کورٹ: ڈینئل پرل کیس کے ملزم عمر شیخ کو کوٹ لکھپت جیل منتقل کرنیکی اجازت

Published On 25 March,2021 02:15 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) سپریم کورٹ نے ڈینئل پرل کیس میں ملزم عمر شیخ کو پنجاب کوٹ لکھپت جیل میں منتقل کرنے کی اجازت دے دی ہے، عدالت نے آئندہ سماعت پر چیف سیکریٹری پنجاب کو بھی طلب کیا ہے۔

سپریم کورٹ میں جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ڈینئل پرل قتل کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب فیصل چودھری نے کہا کہ احمد عمر شیخ کی جانب سے پنجاب فیملی کی وجہ سے منتقل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ جی او آ ر بھی ہائی سکیورٹی علاقہ ہے۔ پنجاب حکومت عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے افراد کو سہولیات فراہم کرے۔ ان افراد کی رہائی کے بعد لگاتار حراست پر عدالت مطمئن نہیں ہے۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ احمد عمر شیخ کو جیل ملازمین کی کالونی میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ باہر رکھنے پر رینجرز، پولیس کے انتظامات کرنے پڑیں گے۔ جسٹس سجاد علی شاہ نے استفسار کیا کہ اگر احمد عمر کو جیل حدود میں ہی رکھنا ہے تو پھر مہلت کیوں مانگ رہے ہیں ؟ بتائیں احمد عمر کو کب پنجاب میں منتقل کریں گے۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ ایک ہفتے میں احمد عمر کو منتقل کر دیں گے۔ وکیل احمد عمر نے کہا کہ جیل کی حدود تو جیل ہوتی ہے آنا جانا مشکل ہوگا۔ عادل شیخ بیمار ہے اسکو علاج کی ضرورت ہے۔

عدالت نے عادل شیخ کو علاج کیلئے تمام سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے عدالتی احکامات پر عملدرآمد رپوٹس چیمبرز میں طلب کر لئے۔ کیس کی مزید سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی گئی۔