لاہور: (دنیا نیوز) مشیر داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر نے انکشاف کیا ہے کہ چینی کےسٹہ بازوں کے خلاف بڑا آپریشن کیا گیا، ایف آئی اے نے 2 روز میں بڑی کارروائیاں کی ہیں۔ جس گروہ کو پکڑا گیا اس کے لیے لفظ مافیا بہت چھوٹا ہے۔
لاہور میں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے ہمراہ اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ سٹہ بازوں کے اس نیٹ ورک کو توڑنا بہت ضروری تھا، انہوں نے واٹس ایپ گروپ کے ذریعے اپنی ایک چین بنا لی تھی، پورے نیٹ ورک پر ہاتھ ڈالا گیا ہے۔ یہ تمام لوگ رجسٹرڈ ہی نہیں ہیں۔ تاہم اب تمام بروکرز اور سیل ڈیلرز کی رجسٹریشن بھی ہوگی۔ جون میں ٹریک اینڈ سسٹم لاگو ہو جائے گا۔
مشیر داخلہ نے کہا کہ چینی کی قیمتوں میں من مانا ردوبدل کرنے والوں کے خلاف شکنجہ تنگ کر رہے ہیں۔ شوگر مافیاز کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج کیا گیا ہے۔ ایف آئی آر میں جے ڈی ڈبلیو، جہانگیر ترین، سلیمان اور حمزہ شہباز کی ملز کا نام شامل ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ یہی بڑے دو گروہ ہیں جو پشت پناہی کر رہے ہیں۔ ن دو بڑے گروپوں کے بغیر قیمت اوپر نیچے نہیں ہو سکتی۔
مریم نواز شریف کی نیب پیشی کے بارے میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان پر منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں، انھیں کوئی لیکچر دینے کیلئے نہیں بلایا جا رہا۔ وہ اداروں پر حملوں کی دھمکیاں دے رہی ہیں۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ یہ چاہتے ہیں کہ ان سے کوئی ادارہ سوال نہ پوچھے۔ مریم نواز کی پیشی کے موقع پر نقص امن کا خطرہ ہے۔ وفاقی حکومت نے سیکیورٹی کیلئے رینجرز مہیا کر دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی مریم نواز شریف نے جتھوں کے ساتھ نیب پر حملہ کیا تھا، یہ مافیا کا پرانا طریقہ ہے کہ ادارہ سوال پوچھے تو حملہ کر دو۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ رمضان پیکج کے تحت 7 ارب روپے سے زائد کی سبسڈی دی جا رہی ہے۔ چینی کے نظام اور ترسیل کو ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ گندم، خوردنی تیل اور دالوں سمیت اشیائے ضروریہ کی سستی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں۔ صوبے کے عوام کو ذخیرہ اندوزوں سے بچانے کے لیے پرعزم ہیں۔