اسلام آباد: (دنیا نیوز) معاون خصوصی برائے قومی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی صحت میں مسلسل بہتری آ رہی ہے اور ان کے لیب کے پیرامیٹرز مستحکم ہیں۔
اپنے ایک ٹویٹ میں ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ڈاکٹرز نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ اگلے کچھ دنوں میں معمول کا کام دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔ یہ مشورہ قومی اور بین الاقوامی گائیڈ لائنز کے مطابق دیا گیا ہے۔
PM Imran Khan has made steady clinical recovery from Covid and his lab parameters have remained stable. He has been advised that he may resume work and build up his work routine over the next few days. This is in line with national and int l guidelines
— Faisal Sultan (@fslsltn) March 28, 2021
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ چند روز قبل کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے تھے۔ انہوں نے ہلکی کھانسی اور بخار کی شکایت کے بعد اپنا ٹیسٹ کروایا جو پازیٹو آیا تھا۔
کورونا ٹیسٹ پازیٹو آنے کے بعد وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ نے گھر میں خود کو قرنطینہ کر لیا تھا، تاہم اب دونوں کی طبیعت میں وقت گزرنے کیساتھ ساتھ بہتری آ رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا کی تیسری لہر زیادہ خطرناک، عوام احتیاط کریں:وزیراعظم کی اپیل
گزشتہ روز قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر انتہائی خطرناک ہے۔ ایس او پیز پر عمل ہی اس سے بچاؤ کا واحد راستہ ہے، عوام احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں، ماسک کا استعمال بھی یقینی بنائیں۔
وزیراعظم عمران خان کا کورونا وائرس کی خطرناک صورتحال بارے عوام کو بتاتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک سال کسی تقریب میں شرکت نہیں کی تو میں اس عالمی وبا سے بچا رہا۔ سینیٹ الیکشن میں وہ احتیاط نہیں کی جو کرنا چاہیے تھی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر خطرناک ہے۔ ماسک پہننے سے اس موذی مرض سے سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔ ہمارے پاس ایسے وسائل نہیں کہ ملک بند کر دیں۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ایس او پیز پر عمل کرکے ہم کورونا سے بچ سکتے ہیں۔ کورونا کی تیسری لہر برطانیہ سے آئی، اس سے متاثر ہونے والے مریضوں کی تعداد اتنی بڑھ چکی ہے کہ ہمارے ہسپتالوں میں جگہ کم پڑ رہی ہے۔ ایس اوپیز پر عمل نہ کیا تو صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوویڈ پازیٹو ہونے کے بعد وزیراعظم اور خاتون اول نے گھر پر قرنطینہ کر لیا
ان کا کہنا تھا کہ جس تیزی سے بیماری پھیل رہی ہے، ڈر ہے خدانخواستہ اس سے ہسپتال نہ بھر جائیں، اس کے علاوہ دنیا میں کورونا ویکسین کی بھی شارٹیج ہو رہی ہے۔ بہتر یہی ہے کہ رش والی جہگوں میں نہ جائیں۔ ہم کاروبار اور فیکٹریاں بند نہیں کر سکتے۔ کورونا کی پہلی دو لہروں سے یہ تیسری لہر زیادہ خطرناک ہے۔ ملک معاشی طور پر لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں کورونا کی لہر سے گزر چکا ہوں، اللہ تعالیٰ نے مجھ پر اور میری اہلیہ پر بڑا کرم کیا ہے، یہ بڑی خطرناک بیماری ہے، مکمل احتیاط کریں۔