اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین نیب نے کہا ہے کہ بدعنوانی کے خاتمے کی ذمہ داری کو نبھانے کے لئے انتہائی پرعزم اور اعلیٰ تربیت یافتہ افرادی قوت کی ضرورت ہے۔
تفصیل کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کے زیر صدارت جائزہ اجلاس ہوا جس میں نیب کے ٹریننگ اینڈ ریسرچ ڈویژن کی کارکردگی سے متعلق جائزہ لیا گیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نے کہا کہ نیب اپنے انویسٹی گیشن آفیسرز اور پراسیکیوٹرز کی استعداد کار میں اضافے اور جدید خطوط پر تربیت کو اولین ترجیح دیتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تربیت ایک مسلسل عمل ہے جو تفتیشی افسران کے معیار کو بہتر بنانے اور برقرار رکھنے کے لئے ایک موثر ذریعہ ہے۔ نیب ملک کا انسداد بدعنوانی کا اعلیٰ ادارہ ہے جو اپنی ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کو بہت اہمیت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے افسران، اہلکار اور پراسیکیوٹرز کی پیشہ ورانہ تربیت کو یقینی بنانے کے لئے 2021ء کے لئے ایک جامع سالانہ تربیتی منصوبہ تشکیل دیا ہے۔ تربیتی منصوبے کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے کے لئے یہ بھی اتنا ہی ضروری ہے کہ تربیت دہندگان اس ذمہ داری کو نبھانے کے لئے پوری طرح سے قابل اور تیار ہوں۔
جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ تمام علاقائی سطح پر تربیتی سیل بنائے گئے ہیں جو بنیادی طور پر اپنے اپنے علاقائی بیوروز میں مربوط اور منظم سرگرمیوں کو سرانجام دینے کے ذمہ دار ہیں۔
چیئرمین نے کہا کہ نیب اپنے تفتیشی افسران اور پراسیکیوٹرز کی تربیت کو اولین ترجیح دیتا ہے۔ نیب کی ٹریننگ کا محور اپنی افرادی قوت کے معیار کو برقرار رکھنا اور اس میں بہتری لانا ہے۔ نیب کو ایس او پیز، قوانین اور قواعد وضوابط کے معیاری اطلاق میں مدد ملے گی۔ نیب میں جدید فورنزک سائنس لیبارٹری قائم کی گئی ہے۔