لاہور: (دنیا نیوز) جہانگیر ترین نے تحقیقاتی ٹیم پر جانب دار ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ انکوائری ضرور کی جائے لیکن کسی ایک فون کال پر نہیں، کسی کے کہنے پر میرے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں، تحریک انصاف سے انصاف چاہئے۔
جہانگیر ترین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی عدالت بلائے گی پیش ہوں گا، قانون سے نہیں بھاگ رہے اور نہ بھاگیں گے، تحقیقات ضرور کریں لیکن شفاف ٹیم بنائیں جو متنازعہ نہ ہو، پی ٹی آئی میں ہوں، پارٹی میں نہیں ہوں گے تو کہاں جائیں گے ؟۔
راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ ہمارے کپتان اور لیڈر عمران خان ہیں، بلیک میلر نہیں، تحریک انصاف کے ہمدرد لوگ ہیں، عمران خان کے ساتھ کچھ لوگ ایسے ہیں جو جہانگیر ترین کو ٹارگٹ کر رہے ہیں، پی ٹی آئی اور عمران خان کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں، کوئی رعایت نہیں مانگ رہے، عدالت سے سرخرو ہوں گے، سازش کر کے جہانگیر ترین کیخلاف مقدمات بنائے گئے۔
نعمان لنگڑیال نے کہا کہ جہانگیر ترین نے ہمیں پی ٹی آئی میں شامل کرایا اور عزت دلائی، جہانگیر ترین کی مدد کریں گے، ساتھ چلیں گے اور پارٹی کو مضبوط کریں گے، جو لوگ پارٹی کو کمزور کرنا چاہتے ہیں وہ ملک کو کمزور کرنا چاہتے ہیں، میری اپیل ہے پی ٹی آئی کے دوست جہانگیر ترین کو مضبوط کریں۔
پی ٹی آئی رہنما نذیر چوہان نے شہزاد اکبر کی اہلیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ شہزاد اکبر کے پاس کیا ہے، اس کی اہلیت کیا ہے، میں لاہور کا ایم پی ہوں، یہاں سے الیکشن جیتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دھرنوں میں پی ٹی آئی کیلئے بارشوں میں بھی کھڑے رہے، خان صاحب آپ ہمیں وقت دیں، دائیں بائیں سے فارورڈ بلاک کی باتیں ہو رہی ہیں، ایسا کوئی گروپ نہیں بنا۔