لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر میاں محمد شہباز شریف نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور صاحبزادے حمزہ شہباز کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے جاتی عمرہ میں کیے جانے والے ممکنہ آپریشن کو عدالت کے ذریعے حل کرایا جائے۔ یہ انتقامی کارروائی ہے، حکومت ایسے ہتھکنڈے استعمال کرکے ہمیں جھکانا چاہتی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں ہفتہ وار دن کے موقع پر شہبازشریف سے حمزہ شہباز اور اہلخانہ نے ملاقات کی۔
ملاقات میں حمزہ نے اپنے والد کی خیریت دریافت کی، اور ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور حکومت کی جانب سے شریف فیملی کی جاتی عمرہ اراضی کے انتقال منسوخی کا معاملہ پر غورفکر کیا گیا۔
ملاقات کے بعد حمزہ شہباز میڈیا سے بات کئے بغیر ہی واپس روانہ ہوگئے۔ ملاقات میں شہباز شریف کے وکلاء بھی موجود تھے۔
ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز نے شہباز شریف کے ساتھ ضمانت کے بعد کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔جاتی امراء میں متوقع آپریشن اور سٹے آرڈر پر بھی شہباز شریف کو تفصیلی اگاہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے حمزہ شہباز سے گفتگو کرتے ہوئے مشورہ دیا کہ جاتی عمرہ کا معاملہ عدالت کے ذریعے حل کرایا جائے اور شہباز شریف نے حکومت کے اس عمل کو انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئےکہا کہ حکومت ایسے ہتھکنڈے استعمال کرکے ہمیں جھکانا چاہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جاتی عمرہ کی اراضی قانونی طور پر خریدی گئی۔ کسی قسم کی کوئی بے ضابطگی اس میں نہیں۔ حکومت کے سیاسی انتقام کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ حکومت یہ سب کچھ مہنگائی سے توجہ ہٹانے کے لیے کر رہی ہے۔