سندھ اسمبلی: 2013ء سے کانٹریکٹ پر بھرتی اساتذہ کو مستقل کرنے کا ترمیمی بل منظور

Published On 23 April,2021 09:45 pm

کراچی: (دنیا نیوز) سندھ اسمبلی نے 2013ء سے کانٹریکٹ پر بھرتی اساتذہ کو مستقل کرنے کے ترمیمی بل سمیت دو سرکاری بل منظور کر لیے۔

دوران اجلاس سندھ حکومت نے اعتراف کیا ہے کہ دینی مدارس کو عشر اور زکوة سے ملنے والے فنڈ ادا نہیں کیے جاتے کیونکہ محکمہ داخلہ اور ڈی سی این او سی جاری نہیں کرتے ہیں۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پارلیمانی وزیر مکیش کمار چاولہ نے دو سرکاری ترمیمی بل ایوان میں پیش کیے جو متفقہ طور پر منظور کر لیے گئے بلوں میں 2013ء سے کانٹریکٹ پر بھرتی اساتذہ کو مستقل کرنے اور چائلڈ پروٹیکشن اتھارٹی ترمیمی بل شامل ہیں۔

ایوان میں وقفہ سوال جواب کے دوران پارلیمانی سیکریٹری برائے عشر زکوة ہیرسوہو نے کہا کہ مدارس کی صورتحال الگ ہے کیونکہ محکمہ داخلہ اور ڈی سی مدارس این او سی جاری نہیں کرتے ہیں، اس لیے انہیں زکوات میں سے فنڈز نہیں دئیے جاتے۔

اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے ٹنڈو الہہ یار میں مبینہ پولیس تشدد کے باعث شہری کی ہلاکت پر بولے کے واقعے کا مقدمہ درج نہیں کیا جا رہا۔ تحقیقات کرکے ملوث افراد کو سزا دی جائے۔

حکومت کی جانب ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی یقین دہانی بھی کروائی گئی۔ سپیکر آغا سراج درانی نے اجلاس پیر کی دوپہر دو بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا۔

 

Advertisement