نوجوان جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملکی ترقی میں کردار اد اکر سکتے ہیں: شفقت محمود

Published On 23 April,2021 05:16 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا ہے کہ ہم نوجوانوں کو ملازمتوں کے مواقع مہیا اور جدید ٹیکنالوجیز سے آراستہ کرکے، ان کو ایسا شہری بنا رہے ہیں جو سر اٹھا کر جی سکیں اور ملک وقوم کی ترقی میں اپنا بھرپور کردار ادا کر سکیں۔

تفصیل کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کے زیر صدارت ”ہنرمند پاکستان پروگرام” کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس ہوا۔ نیوٹیک نے وفاقی وزیر کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 30 ہزار سٹوڈنٹس کو ہائی ٹیک ٹریڈز کے ان شعبوں میں تربیت دی جا رہی ہے جن کی مارکیٹ میں پرزور مانگ ہے۔ جن میں سے 17 ہزار سٹوڈنٹس ٹریننگ مکمل کرکے مارکیٹ میں لانچ ہو چکے ہیں۔

وفاقی وزیر شفقت محمود نے کہا کہ کوویڈ 19 کی وجہ سے شدید مشکلات کے باوجود جس سرعت سے 17 ہزار سٹوڈنٹس کی ٹریننگ مکمل کرائی، یہ گراں قدر کارنامہ ہے۔ ہم نے اس پروگرام کی وجہ سے ناصرف 17 ہزار سٹوڈنٹس کو باعزت روزگار کے حصول کے قابل بنایا بلکہ وہ ملکی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مزید براں 50 ہزار سٹوڈنٹس دوسرے بیچ میں ٹریننگ لینے کے لئے نام درج کرا چکے ہیں اور 12 اپریل سے ان کی ٹریننگ کا باضابطہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ 6 ماہ کے اس ٹریننگ کورس پر 3500 ملین لاگت آئے گی۔

وفاقی وزیر کی خصوصی ہدایات پر کمیشن نے ”نیشنل ایمپلائمنٹ ایکسچیج ٹولز (نیکسٹ)” کو بھی لانچ کر دیا ہے۔ نیکسٹ کے تحت روزگار تلاش کرنے والوں، روزگار مہیا کرنے والوں ( پبلک سیکٹر، پرائیویٹ سیکٹر اور اوورسیز)، ٹیوٹاز، ٹی ویٹ کے اداروں اور بین الاقومی جاب مارکیٹ کو ایک پلیٹ فارم میں ضم کیا گیا ہے۔

نیکسٹ، ملک میں موجود تمام روزگار مہیا کرنے والی فیسیلیٹیز کا بھی اتصال کرے گی۔ منصوبے کی تکمیل پر 150 ملین لاگت آئی ہے۔ وفاقی وزیر نے نوجوانوں کو ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنے کے لئے اس قدم کو تاریخ ساز قرار دیا ہے۔ وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ کمیش نے 75 سمارٹ ٹیک لیبز قائم کر دی ہیں اور 25 پر تیزی سے کام جاری ہے۔

یہ سمارٹ لیبز فاصلاتی تعلیم مہیا کرنے کے لئے استعمال کی جائیں گی۔ اس منصوبے کے تحت تمام ملکی ٹی ویٹ اداروں کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل پر 500 ملین جبکہ ایک لیب کی تکمیل پر 65 ملین لاگت آئی ہے۔ٹی ویٹ سیکٹر کے معیار کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے نیشنل ایکریڈیشن کونسل قائم کی جارہی ہے۔ اسلام آباد میں اس کا ہیڈ کوارٹر ہوگا اور اس منصوبے پر 110 ملین لاگت آئے گی۔

شفقت محمود نے کہا کہ ٹی ویٹ سیکٹر کی کوالٹی کو یقینی بنانے کے لئے کونسل ریگولیٹری پلیٹ فارم کا کام کرے گی، علاوہ ازیں کونسل بین الاقوامی لینکجز منظم کرنے میں فعال کردار ادا کرے گی وفاقی وزیر نے کہا کونسل کے قیام سے ٹی ویٹ سیکٹر میں ایکدوسرے سے بہتر کارکردگی دکھانے کے مثبت رجحان کو تقویت ملے گی۔

وفاقی وزیر شفقت محمود کو کم ترقی یافتہ ایریاز جن میں فارمر فاٹا، گلگت بلتستان، آزاد جموں وکشمیر، جنوبی پنجاب اور صوبہ سندھ کے دیہی علاقے شامل ہیں، میں روایتی ٹیکنالوجیز کے کورسز پر بھی بریف کیا گیا۔

نیوٹیک ان علاقوں میں 50 ہزار سٹوڈنٹس کو 31 اکتوبر تک ٹریننگ مکمل کرائے گا۔ پہلے بیچ کی ٹریننگ مارچ میں مکمل ہو چکی اور رواں ماہ دوسرے بیچ کی ٹریننگ کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔

روایتی ٹیکنالوجی ٹریننگ کے اس منصوبے پر 2000 ملین لاگت آ رہی ہے۔ علاوہ ازیں اسلام آباد، آزاد جموں وکشمیر اور گلگت بلتستان میں رسمی اور غیر رسمی سیکٹرز میں 20 ہزار سٹوڈنٹس کو اپرینٹس شپ ٹریننگ دی جا رہی ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے کہا کہ نوجوانوں کو ہنرمند بنانے کے لئے یہ اپنی نوعیت کا واحد تاریخ ساز پروگرام ہے جس میں پہلی بار ہائی ٹیک کے شعبے جن میں سرفہرست آرٹیفیشل انٹیلیجینس، روبوٹکس، 3 ڈی اینیمیشن، اینڈرائیڈ ایپلی کیشن تیار کرنا، کلاؤئڈ کمپیوٹنگ، گرافکس ڈیزائننگ، انڈسٹری آٹومیشن اور سائبر سیکیورٹی سر فہرست ہیں، میں ٹریننگ متعارف کرائی گئی ہیں۔
 

Advertisement