کراچی: (دنیا نیوز) کراچی کے حلقہ این اے 249 کے ضمنی انتخاب کیلئے پولنگ کا عمل جاری ہے، جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔ مسلم لیگ ن کے مفتاح اسماعیل، تحریک انصاف کے امجد آفریدی اور پی ای ایس کے مصطفی کمال کے درمیان سخت مقابلہ متوقع ہے۔
بلدیہ ٹاون، اتحاد ٹاون، سعید آباد، رشید آباد سمیت دیگر علاقوں کے مکین 276 پولنگ سٹیشنز پر ووٹ کاسٹ کر رہے ہیں۔ حلقے میں خواتین ووٹرز کی تعداد 1 لاکھ 37 ہزار 935 ہے جبکہ مرد ووٹرز کی تعداد 2 لاکھ 1 ہزار 656 ہے۔ حلقے کے 184 پولنگ سٹیشنز کو انتہائی حساس جبکہ 92 پولنگ سٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا ہے۔ پولنگ سٹیشنز کے باہر پیرا ملٹری فورس اور مجموعی طور پر 5 ہزار سے زائد سیکورٹی اہلکار تعینات ہیں۔
پولنگ وقت مقررہ پر شروع ہوئی تاہم گرمی کی شدت اور رمضان المبارک کی وجہ سے پولنگ کا عمل سست روی کا شکار ہے۔ سعید آباد کے پولنگ سٹیشن نمبر 142 اور 143 میں بد نظمی دیکھنے میں آئی۔ ایم کیو ایم اور پی ایس پی کارکن آمنے سامنے بھی ہوئے، تاہم کوئی ناخوشگوار واقعہ نہیں ہوا۔
پیپلزپارٹی الیکشن سیل کے انچارج سینیٹر تاج حیدر نے پی ٹی آئی ایم پی ایز کی حلقہ 249 میں موجودگی پر صوابائی الیکشن کمیشن کو شکایت کی، جس پر پی ٹی آئی کے رکن سندھ اسمبلی فردوس نقوی کو حلقے سے باہر جانے کے احکامات دیئے گئے۔
صوبائی الیکشن کمشنر اعجاز انور چوہان کا کہنا ہے سیاسی شخصیات حلقے میں نہیں ہونگی تو پر امن طریقے سے انتخابی عمل جاری رہےگا۔ فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ جمہوریت کیخلاف سازش کر کے گرمی کے موسم میں ماہ رمضان میں الیکشن رکھا گیا، چیف الیکشن کمیشن کو کہنا چاہتا ہوں آئندہ کوئی بھی الیکشن ماہ رمضان میں نہ رکھا جائے، ضمنی انتخاب ویک ڈے پر رکھنا جمہوریت کیخلاف سازش ہے، ضمنی انتخاب چھٹی کے روز ہونا چاہیے تھا۔
دوسری طرف نظم و نسق کے حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ، ایس ایس پی کیماڑی اور ریٹرننگ افسر نے مختلف پولنگ سٹیشن کا دورہ کیا۔ ڈی آئی جی ساوتھ جاوید اکبر نے بتایا ہر پولنگ بوتھ پر دو رینجرز کے اہلکار اور پولیس نفری تعینات ہے۔ حساس اور انتہائی حساس پولنگ بوتھ پر سی سی ٹی وی کیمروں سے سخت مانیٹرنگ جاری ہے۔
خیال رہے حالیہ سینیٹ انتخابات میں کامیابی کے بعد پی ٹی آئی کے فیصل واوڈا نے اس نشست سے استعفی دیا تھا۔ 2018 کے عام انتخاب میں ن لیگ کے شہباز شریف اس حلقے سے دوسرے نمبر پر آئے تھے۔