اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان 3 روزہ سرکاری دورے پر سعودی عرب چلے گئے ہیں۔ جہاں وہ محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سعودی ولی عہد محمد سلمان کی دعوت پر تین روزہ دورے پر سعودی عرب پر ہیں، دورے کے دوران محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے جبکہ معیشت، توانائی، تجارت، سرمایہ کاری پر بات چیت شیڈول ہے۔
دورے کے دوران خاتون اوّل، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وفاقی کابینہ کے ارکان وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔ دورے کی تیاریوں کے لیے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے مشرق وسطیٰ علامہ طاہر اشرفی اور معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہباز بدھ کو روز جدہ پہنچ چکے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کے دورے میں جن شعبوں میں معاہدوں پر دستخط ہونا ہیں ان میں گرین پاکستان، گرین سعودی عرب اور گرین مشرق وسطی، نیشنل سپریم کوآرڈینیشن کونسل کی تشکیل، وزارت داخلہ اور وزارت ثقافت اور اطلاعات کے حوالے سے معاہدے شامل ہیں۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی رہنماوں سے ملاقات کے بعد وزیراعظم عمران خان عمرے کے لیے جائیں گے اور مدینہ میں روضہ رسول پر حاضری دیں گے۔
وزیراعظم عمران خان اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین سے بھی ملاقات کریں گے۔ جس میں اسلامو فوبیا اور دیگر عالم اسلام کے مسائل کے پر بات ہو گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ جمعے کو جمعے کو وزیراعظم عمران خان سے سعودی سفیر نواف سعید المالکی نے ملاقات ہوئی تھی۔ ملاقات میں وزیر خارجہ خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مشرق وسطیٰ طاہر اشرفی اور سیکرٹری خارجہ سہیل محمود بھی موجود تھے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق دورے کے دوران وزیراعظم عمرہ کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ روضہ رسول پر بھی حاضری بھی دیں گے۔
خیال رہے وزیر اعظم عمران نے اقتدار سنبھالنے کے بعد سب سے پہلے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا۔ وزیر اعظم نے اب تک سب سے زیادہ سعودی عرب کے دورے کیے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا تھا کہ وزیراعظم عمران خان سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر 7 سے 9 مئی تک سعودی عرب کا دورہ کریں گے جس میں وزیر خارجہ، کابینہ کے ارکان اور اعلیٰ سطح کا وفد بھی وزیراعظم کے ہمراہ ہو گا۔
ترجمان نے بتایا کہ وزیراعظم کی سعودی قیادت سے مشاورت میں دوطرفہ تعاون کے تمام شعبوں کو شامل کیا جائے گا، دونوں ممالک میں علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تبادلہ خیال ہوگا جب کہ دورے کے دوران متعدد دو طرفہ معاہدوں پر دستخط کیے جائیں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر اعظم اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل سے بھی ملاقات کریں گے اور جدہ میں پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ بھی بات چیت کریں گے۔
دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم نے سعودی ولی عہد کی جانب سے حال ہی میں اعلان کیے گئے گرین سعودی عرب اور گرین مڈل ایسٹ اقدامات کو سراہا۔ وزیراعظم نے 10 ارب سونامی منصوبے اور ماحولیاتی مسائل پر قابو پانے کے لیے اس کے اثرات کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی، علاقائی سیکورٹی، افغان امن عمل اور اس پر ہونے والی تازہ پیشرفت پر بات چیت کی گئی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سعودی ولی عہد، اول نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان اور نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان سے ملاقاتیں کیں۔ اس موقع پر آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان سعودی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کے دفاع کیلئے پر عزم ہے، پاکستان مقامات مقدسہ کے دفاع کو یقینی بنائے گا۔
سعودی ولی عہد نے کہا کہ پاکستان کا خطے میں امن استحکام کیلئے کردار قابل تعریف ہے، دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ باہمی اعتماد پر قائم ہے۔ دونوں ممالک امن و استحکام اور مسلم امہ کی بہتری کیلئے کردار ادا کرتے رہیں گے۔
نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے آرمی چیف سے ملاقات کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان کے آرمی چیف کے ساتھ ملاقات انتہائی شاندار رہی، جنرل قمر جاوید باجوہ میرے بھائی ہیں۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے دِفاعی تعلقات کے علاوہ خطے کے امن اور استحکام کے لئے دونوں ممالک کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔