پاکستان کا بھارت میں سمگلروں سے یورینیم مواد برآمد ہونے پر اظہار تشویش

Published On 08 May,2021 04:02 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے بھارت میں غیرمجاز افراد سے 7 کلوگرام قدرتی یورینیم برآمدگی کے واقعہ پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کی مکمل تحقیقات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چودھری نے معاملے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں غیرمجاز افراد کے قبضے سے 7 کلوگرام قدرتی یورینیم کی برآمدی سے متعلق رپورٹس باعث تشویش ہیں۔ ایٹمی مواد کا تحفظ کسی بھی ملک کی اولین ترجیح ہونا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس بات کی ضرورت ہے کہ معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائیں کہ ایک بڑی مقدار میں حساس ایٹمی مواد ریاست کے کنٹرول سے باہر کیسے نکلا، بھارتی حکومت ان وجوہات کی بھی نشاندہی کریں جن کے باعث نیچرل یورینیئم چوری ہوا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل مہاراشٹر میں پولیس نے دو افراد کو 7 کلوگرام (15.4 پاؤنڈ) قدرتی یورینیم غیر قانونی طور پر رکھنے کے جرم میں گرفتار کیا تھا۔

ممبئی میں واقع ’’ہومی بھابھا اٹامک ریسرچ سینٹر‘‘ نے بھی تصدیق کی ہے کہ اسمگلروں سے برآمد ہونے والی یورینیم انتہائی تابکار ہے جبکہ عالمی منڈی میں اس کی قیمت لگ بھگ 29 لاکھ ڈالر (44 کروڑ پاکستانی روپے) ہے۔

مہاراشٹرا پولیس نے ابتدائی اطلاعات کی روشنی میں چند روز قبل اسٹنگ آپریشن کرکے جگر پانڈیا اور ابوطاہر نامی دو اسمگلروں کو گرفتار کیا۔

بعد ازاں تابکار یورینیم کی تصدیق ہوجانے کے بعد، بدھ کے روز ان دونوں افراد کے خلاف ممبئی میں مقدمہ بھی درج کیا جاچکا ہے جبکہ فی الحال اس یورینیم کی چوری سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے۔

پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق، ممبئی کی عدالت میں دونوں ملزمان کی پیشی کے بعد انہیں 12 مئی تک ریمانڈ پر انسداد دہشت گردی اسکواڈ کی تحویل میں دے دیا گیا ہے۔

بتاتے چلیں کہ بھارت میں خطرناک تابکار مواد کی چوری کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے پہلے بھی 2016 میں مہاراشٹرا پولیس نے ممبئی کے نواحی شہر ’’تھانے‘‘ سے تقریباً 9 کلوگرام یورینیم ضبط کی تھی۔
 

Advertisement