اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ تعمیراتی شعبے سے منسلک چالیس سے زائد ملکی صنعتیں فعال ہوئیں، روپے کی قدر میں اضافے کیلئے ترجیحی اقدامات کئے گئے، رواں سال چار ہزار ارب سے زیادہ ریکارڈ ریونیو کی وصولی کی گئی۔
وزیرخزانہ شوکت ترین کا بجٹ ویبنار سے خطاب کے دوران کہنا تھا کہ معیشت کی بحالی کیلئے وزیراعظم نے بڑے فیصلے کئے، پائیدار ترقی کے اہداف کا حصول پہلی ترجیح ہے، 2018 میں ہمارا قومی خسارہ انتہائی زیادہ تھا اور ملک دیوالیہ ہونے کے طرف جا رہا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے مطابق ہم بڑی مشکل سے ایک یا ڈیڑھ ماہ کی درآمدات کرنے کے قابل رہ گئے تھے اور ہمارا گردشی قرضہ بہت بڑھ چکا تھا۔ کوویڈ بحران نے معاشی ترقی کو نفی میں رکھا۔ میرے خیال میں وزیراعظم نے شاندار اقدامات اٹھاتے ہوئے تعمیراتی صنعت کے لیے پیکج متعارف کروایا۔ اس پیکج کے متعارف کرانے سے کچھ معاشی سرگرمیاں پیدا ہوئیں اور معیشت میں استحکام پیدا ہونا شروع ہوا جبکہ کرنٹ اکاونٹ خسارہ کم ہونا شروع ہوا اور حالیہ سال میں یہ سرپلس ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ ہمیں لمبے عرصے کے لیے پائیدار ترقی میں استحکام چاہیے، پہلا مقصد وہی ہے جو کسی بھی حکومت کا ہوتا ہے کہ ریونیو کو بڑھایا جائے۔ ہمارا ریونیو جی ڈٰ ی پی سے بھی دس فیصد کم ہے، یہ کافی نہیں ہے، ہمیں اپنی صنعت کو مزید موثر بنانا ہو گا۔ جب ہم اپنی صنعت کو موثر بنائیں گے تو ہی ہماری برآمدات مزید موثر ہوں گی۔