پشاور: (دنیا نیوز) پشاور کا اسمبلی چوک میدان جنگ بن گیا۔ یونیورسٹیوں کے ملازمین نے مطالبات کے لیے اسمبلی چوک میں احتجاج کے دوران روڈ کو دونوں اطراف سے بند کر دیا۔ پولیس نے منشتر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور شیلنگ کی۔
پشاور میں سرکاری یونیورسٹیوں کے ملازمین نے خیبر پختونخوا اسمبلی کے سامنے الاؤنس میں کٹوتی، صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے قیام اور فیسوں میں اضافے سمیت دیگر مطالبات کے لیے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے اسمبلی کے سامنے خیبر روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے دونوں اطراف سے بند کر دیا، جس سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی گئیں۔
پولیس حکام کی جانب سے روڈ کو کھولنے کے لیے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات ہوئے، جس میں تلخ کلامی ہوگئی۔ پولیس نے مظاہرین کو منشتر کرنے کےلیے لاٹھی چارج اور شلینگ کی، جس سے مظاہرین منشتر ہوگئے۔ کارروائی کے دوران 8 مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا، مظاہرین کے منشتر ہونے کے بعد خیبر روڈ پر ٹریفک بحال کر دی گئی۔
پولیس حکام کے مطابق شہریوں کو پر امن احتجاج کا پورا پورا حق ہے، احتجاج پر امن اور ایک سائڈ پر ہو تو کچھ نہیں کہتے، احتجاج سے اگر شہریوں کو تکلیف ہو تو قانون حرکت میں آئے گا، ہسپتالوں کو جانے والے راستے بند تھے، اس سے عوام کو تکلیف کا سامنا تھا، ایکشن لے کر احتجاج کو ختم اور ٹریفک کو بحال کر دیا ہے۔