لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان میں ان دنوں شہریوں کو شدید گرمی کیساتھ ساتھ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا عذاب بھی بھگتنا پڑ رہا ہے۔
اسلام آباد کے علاقے ملپور میں بجلی کی طویل بندش کے باعث شدید گرمی میں سرکاری سکول کے 25 بچے بے ہوش ہو گئے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔ سکول انتظامیہ کا کہنا ہے شکایات کے باوجود آئیسکو حکام ٹس سے مس نہ ہوئے۔
کراچی میں بھی بجلی کی طویل اور غیر اعلانیہ بندش نہ رک سکی جبکہ لاہورکے مختلف علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی اور ٹرپنگ نے شہریوں کو بے حال کر دیا۔
فیصل آباد، جڑانوالہ، چک جھمرہ، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، ملتان اور خانیوال میں بھی گھنٹوں بجلی غائب رہنا معمول بن گیا۔
گرمی میں لوڈشیڈنگ کے ستائے شہری حکومت اور واپڈا حکام کے خلاف برس پڑے۔ ڈی جی خان کے سیاحتی مقام فورٹ منرو میں گھنٹوں بجلی کی بندش کے خلاف علاقہ مکین اور تاجر سراپا احتجاج بن گئے، ٹائر جلا کر کوئٹہ جانے والی شاہراہ بند کر دی۔
پشاور میں طویل لوڈشیڈنگ پر حکومتی ایم پی اے فضل الٰہی مشتعل ہو گئے۔ انہوں نے کارکنوں کے ساتھ کوہاٹ گرڈ سٹیشن میں داخل ہو کر تین فیڈرز کی بجلی خود ہی بحال کر دی۔
ایم پی اے فضل الہٰی کے خلاف پہلے بھی ازخود بجلی بحال کرنے پر کار سرکار میں مداخلت پر مقدمہ درج ہوا تھا۔
دوسری جانب حماد اظہر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ اڑتالیس گھنٹوں سے لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کی مختلف وجوہات ہیں۔ ایک وجہ تربیلا ڈیم میں روٹین مرمت کا کام جاری ہے جو چار روز میں مکمل ہو جائے گا جس سے تین ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم میں واپس آ جائے گی۔
حماد اظہر نے کہا کہ ٹینیکل آؤٹیجز کو آج رات تک دیگر پلانٹس سے حل کر لیں گے۔ تکنیکی ایشوز ہیں جو ایک سے دو دن میں دور ہو جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ کی وجہ کیپسٹی نہیں ہے، بجلی ہمارے پاس ضرورت سے زیادہ موجود ہے۔ تکنیکی وجوہات کے باعث لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے ایک دو روز میں قابو پا لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سسٹم میں اضافی بجلی کے باوجود لوڈشیڈنگ تشویشناک ہے: شہباز شریف
ادھر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے بدترین بجلی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان 14000 میگاواٹ اضافی بجلی اور صفر لوڈشیڈنگ والا پاکستان بھی نہ چلا سکے۔ سسٹم میں اضافی بجلی موجود ہونے کے باوجود لوڈشیڈنگ تشویشناک اور نااہلی کی انتہا ہے۔
شہباز شریف نے بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ عوام گرمی سے بلک رہے ہیں، سکول کے بچے بے ہوش ہو رہے ہیں، یہ صورتحال افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت سیاست اور الزام تراشی چھوڑے، ملک بھر سے دل دہلا دینے والے مناظر پر غور کرے۔ 2018ء میں سسٹم میں اضافی بجلی موجود تھی، صفر لوڈشیڈنگ تھی۔ اگر کام نہیں ہوتا تو گھر چلے جائیں، عوام کو گرمی کی اذیت میں مزید تکلیف نہ دیں۔
صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ عمران خان کے بس کا معاملہ نہیں تو پارلیمان کی کمیٹی بنا دی جائے تاکہ عوام کو کچھ تو ریلیف ملے۔ پہلے ہی روٹی سے لے کر بجلی تک ہر چیز مہنگی اور عوام کو بے روزگار کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آٹا، چینی اور دوائی کے بعد اب عوام بجلی سے بھی محروم ہو رہے ہیں۔ عمران خان عوام کو لوڈشیڈنگ والے نئے پاکستان میں لے آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: شدید گرمی: شارٹ فال 4 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا، لوڈشیڈنگ سے شہری بلبلا اٹھے
ذہن میں رہے کہ شدید گرمی کے ساتھ ہی شارٹ فال 4 ہزار میگاواٹ تک پہنچ گیا ہے۔ لاہور اور کراچی سمیت کئی شہروں میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے ہری بلبلا اٹھے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ملک میں بجلی کی طلب 23 ہزار 174 میگاواٹ ہے جبکہ بجلی کی پیدوار 22 ہزار 600 میگاواٹ ہے۔ شہروں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 5 سے7 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانہ 8 سے 10 تک پہنچ گیا۔
تربیلا میں پانی کے کم اخراج کے باعث 3 ہزارمیگا واٹ بجلی پیدا نہیں کی جا رہی۔ متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ چند دنوں میں پانی اخراج میں اضافے سے بجلی پیداوار بڑھ جائے گی، ملک میں سسٹم کی حفاظت کیلئے عارضی لوڈ مینجمنٹ کی جا رہی ہے۔