اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کیے گئے بجٹ کو اپوزیشن جماعتوں نے مسترد کر دیا ہے۔
بجٹ اجلاس کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو کی۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا ہے کہ حکومت نے غلط اعداد وشمار دیے اور جھوٹے دعوے کیے، ملک میں غریب مررہا ہے اس کو ایک وقت کی روٹی نہیں مل رہی اور یہ کہ رہے ہیں کہ معیشت ترقی کررہی ہے، ملک کے اندر غربت اور بے روزگاری کا دور دورہ ہے۔ آج بدترین لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، اس حکومت کو بجٹ پاس کروانے کے خلاف ٹف ٹائم دیں گے، ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لئے مشترکہ حکمت عملی اپنائیں گے، ہم نے عدم اعتماد پر مشاورت کی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شوکت ترین کی طرف سے پیش کیا گیا بجٹ ایسا لگتا ہے جیسے کسی اور ملک کا ہو، وزیرخزانہ کسی اور ملک کی معیشت کی بات کررہا تھے، ایسا ملک جہاں تاریخی غربت، تاریخی مہنگائی اور تاریخی بے روزگاری کا عوام کو سامنا ہو اس ملک کا وزیر اعظم اور وزیر خزانہ اٹھ کر معاشی ترقی کی جو بات کرتے ہیں اس میں زیادہ وزن نہیں ہوتا۔ بجٹ عوام کے زخموں پر نمک پاشی ہے۔
بلاول کا کہنا ہے کہ ہم نے وعدے کے مطابق تمام اراکین قومی اسمبلی بجٹ کا راستہ روکنے کے لیے اپوزیشن لیڈر کے حوالے کردیے، حکومت کے خلاف شہبازشریف جس طرح مرضی ہمارے اراکین کے ووٹ استعمال کریں۔
دوسری طرف جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا غفور حیدری نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، سندھ، پنجاب اور خیبر پختونخوا کیلئے کسی ترقیاتی منصوبے کا اعلان نہیں کیا گیا، تنخواہوں کے معاملے پر ملازمین کے ساتھ ہیں، مطالبات سینیٹ میں بھی اٹھائیں گے۔