شہباز شریف ضمانتی تھے، کاش اپنے بھائی کو وطن واپس آنے کا کہتے: اسد عمر

Published On 17 June,2021 06:11 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف اپنے بڑے بھائی کے ضمانتی تھے، کاش یہ انھیں واپس آنے کا کہتے، نواز شریف تین بار ملک کے وزیراعظم رہے، وہ واپس آئیں۔

قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے غریب لوگوں کے لیے کینسر ہسپتال بنایا۔ 2013ء میں جب وہ سٹیج سے گرے تو انہیں ایئر ایمبولینس کے ذریعے امریکا، برطانیہ سے علاج کی آفر ہوئی لیکن انہوں نے انکار کیا۔ تین دفعہ وفاق میں حکومت کرنے کے بعد کاش مسلم لیگ (ن) کی قیادت ایک ہسپتال اپنے علاج کے لیے ہی بنا لیتے، کاش ایک ہسپتال ایسا بنا ہوتا جس پر نواز شریف کو یقین ہوتا۔

اسد عمر نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے لوگوں نے ہمیں دوسری بار دو تہائی اکثریت دی۔ ووٹ کی عزت کا نعرہ لگانے والے خیبر پختونخوا کے عوام کے ووٹ کو عزت دیں۔ کہتے ہیں اگر ہمیں خیبر پختونخوا دیا ہوتا تو تقدیر بدل دیتے۔ مسلم لیگ (ن)، اے این پی، جے یو آئی اور جماعت اسلامی کی بھی وہاں حکومت رہی ہے۔ ان کو خیبر پختونخوا میں موقع ملا لیکن کچھ نہ کر سکے۔

میاں شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن لیڈر لنگر خانوں میں جا کر دیکھیں کہ وہاں غریبوں کو کیسے عزت دی جاتی ہے۔ انہوں نے اپنی تقریر میں 20 منٹ ڈینگی کا ذکر کیا۔ فرق اسی سے ظاہر ہے کہ شہباز شریف کو بتانا پڑا کہ انہوں نے ڈینگی کے دوران کیا کیا؟ جبکہ دوسری جانب کورونا کے دوران عالمی ادارے پاکستان کی تعریف کر رہے ہیں۔ بل گیٹس کہتا ہے دنیا کو کورونا سے نمٹنے کے لیے پاکستان سے سیکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے کہا کہ حکمرانوں کا کام یتیمیوں اور بیواؤں کا خیال رکھنا ہوتا ہے، میں اس بات کی مکمل طور پر تائید کرتا ہوں۔ مجھے فخر ہے میرے لیڈر نے حکومت میں آنے کے بعد نہیں شوکت خانم کے ذریعے خدمت کی، ایسی خدمت شاید کسی اور لیڈر نے نہ کی ہو۔