اسلام آباد: (دنیا نیوز) پانچ روزہ انسدادِ پولیو مہم کے دوران 33 ملین سے زیادہ بچوں کو قطرے پلائے گئے۔ مذکورہ مہم ملک کے 124 اضلاع میں چلائی گئی جس میں چاروں صوبوں کے مخصوص اضلاع، آزاد جموں و کشمیر اور اسلام آباد کے علاقے بھی شامل تھے۔
وزیراعظم عمران خان نے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا کر اس عزم سے مہم کا آغاز کیا تھا کہ حکومت پولیو کے خاتمے کیلئے پرعزم ہے۔ وزیراعظم کے معاون برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے صوبائی حکومتوں اور پولیو کے خاتمے میں عالمی شراکت داروں کو کامیاب مہم کے انعقاد پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پروگرام کے لیے یہ ایک حساس وقت ہے کہ وہ وائرس کو اسی طرح قابو میں رکھیں اور کیسز کی تعداد زیرو پر لائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ویکسین کے ذریعے ختم ہونے والی تمام بیماریوں پر قابو پانے کیلئے جدوجہد کی ضرورت ہے۔بچوں کو اس موذی وائرس سے بچانے کیلئے 2 لاکھ 25 ہزار صحت تحفظ فرنٹ لائن ورکرز نے گھر گھر جا کر پانچ سال سے کم عمر بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے۔ جس کے نتیجے میں پروگرام نے بچوں کی قوت مدافعت کے حصول کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا۔ اس دوران کورونا وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا گیا۔
جاری ہونے والے بیان کے مطابق کوآرڈینیٹر قومی ایمرجنسی آپریشنز سنٹر ڈاکٹر شہزاد بیگ نے کہا کہ عالمی شراکت داروں اور کمیونٹی کے تعاون سے ہم نے مہم کا ہدف کامیابی سے حاصل کیا۔ اس کامیابی کو برقرار رکھنے کیلئے ابھی حددرجہ محنت کی ضرورت ہے تاکہ وائرس کے دوبارہ پھیلاؤ کو قابو میں رکھا جاسکے۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ سخت محنت کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے تاکہ وائرس کا جڑ سے خاتمہ ممکن ہوسکے۔جاری ہونے والے بیان کے مطابق مہم کے دوران صحت تحفظ ہیلپ لائن 1166 اور واٹس ایپ ہیلپ لائن 03467776546 پر والدین کی رہنمائی کی گئی اور مہم کے دوران رہ جانے والے بچوں کی ویکسینیشن ممکن بنائی گئی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پاکستان اور ہمسایہ ملک افغانستان دنیا کے دو ممالک ہیں جہاں پر پولیو کیسز ابھی بھی رپورٹ ہورہے ہیں۔پولیو سے پانچ سال تک کے عمر کے بچے متاثر ہوتے ہیں۔اس بیماری سے بچے عمر بھر کیلئے معذور ہو جاتے ہیں۔ حتیٰ کہ بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ اس موذی مرض سے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا کر چھٹکارا حاصل کیا جاسکتا ہے۔
پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو قطرے پلوا کر اس موذی وائرس کو پھیلنے سے بچایا جاسکتا ہے۔ بار بار پولیو قطرے پلوانے سے دنیا کے تمام ممالک پولیو سے پاک ہو چکے ہیں۔ انسداد پولیو مہم میں بڑھ چڑھ حصہ لینا ہم سب کا قومی فریضہ ہے۔