اسلام آباد: (دنیا نیوز) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے اپنے لائحہ عمل کے بارے میں پاکستان کی جانب سے پیشرفت کا اعتراف کیا ہے۔ فنانس ڈویژن کے مطابق پاکستان نے لائحہ عمل کے ستائیس میں سے چھبیس نکات پر عملدرآمد کیا۔
اس اہم معاملے پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے سربراہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان فی الحال مانیٹرنگ لسٹ میں رہے گا۔ آخری ہدف کے حصول تک پاکستان گرے لسٹ میں رہے گا۔
صدر فیٹف کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشتگرد تنظیموں کے سینئر کمانڈرز کو سزائیں دینے کا ہدف پورا کرے۔ پاکستان کو فیٹف کے نئے ایکشن پلان پر عمل، انویسٹی گیشن کے طریقہ کار میں بہتری جبکہ دہشتگردوں کو مالی معاونت دینے والوں کی چھان بین بھی کرنا ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: ایف اے ٹی ایف کے تکنیکی لوازمات پورے کئے، گرے لسٹ میں رکھنے کا جواز نہیں
خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے جاری ایک اہم بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے، ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر تکنیکی لوازمات پورے کر دیئے، اب پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف ایک ٹیکنیکل فورم ہے، اس کے حوالے سے پاکستان تکنیکی لوازمات پورے کر چکا ہے، ہمیں 27 ایکشن آئٹمز دیے گئے جس میں سے 26 پر کام مکمل کر چکے ہیں، ستائیسویں نکتے پر بھی بھرپور کام ہو چکا ہے، اس صورت حال میں پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔ اگر پاکستان پر محض ایک تلوار لٹکانا مقصود ہے تو یہ اور بات ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ بھارت ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنا چاہتا ہے جس کی اجازت نہیں ملنی چاہیئے۔ دیکھتے ہیں کہ پلیمری اجلاس میں کیا فیصلہ ہوتا ہے۔ پاکستان کو مزید گرے لسٹ میں رکھنا نامناسب ہو گا، پاکستان نے عالمی رائے اور قومی مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے اہم فیصلے کیے، دیگر ممالک کو اعتماد میں لیا، جو قانون سازی درکار تھی وہ ہم نے کی۔ پاکستان نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کیلئے ٹھوس اقدامات کیے، گرے لسٹ کا تحفہ ہمیں ورثے میں ملا، ہماری حکومت آنے سے پہلے پاکستان گرے لسٹ میں جا چکا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے بلیک لسٹ میں جانے کا کوئی خطرہ نہیں ہے، حماد اظہر
وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان کو فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کی گرے لسٹ میں جانے کا کوئی خطرہ درپیش نہیں ہے۔ فیٹف صدر نے تسلیم کیا کہ پاکستان نے مثالی کردار ادا کیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فیٹیف نے پاکستان کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے ایکشن پلان کے 27 میں سے چھبیس نکات پر عملدرآمد کر لیا ہے۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ہم 26 نکات کو مکمل کر چکے ہیں۔ فیٹف اور دنیا نے پاکستان کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ گرے لسٹ سے نکلنے کا کچھ سفر ابھی باقی ہے۔ اگلے تین چار ماہ میں 27 نکات کے آخری نکات کو بھی مکمل کر لیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نئے ایکشن پلان پر دو سال کے بجائے ایک سال میں عملدرآمد کا ہدف ہے۔ فیٹف نے پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ گرے لسٹ سے نکلنے کے لیے پہلے اور موجودہ دونوں ایکشن پلانز پر عملدرآمد ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فیٹف کے دوسرے 2018ء میں دیئے گئے 82 نکات میں سے 75 نکات پر مکمل عملدرآمد کر لیا گیا ہے۔ فیٹف نے پاکستان کو 7 نکاتی نیا ایکشن پلان دیا ہے، نیا ایکشن پلان انسداد منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔ گرے لسٹ میں رہنے سے پاکستان پر کسی قسم کی پابندیاں عائد نہیں ہونگی۔